’’بیجو باورا‘‘ نے مینا کماری کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا
کراچی: بھارتی سلور اسکرین پر اپنی بہترین ادکاری اور عمدہ رقص کے حوالے سے شہرت رکھنے والی ادکارہ مینا کماری(مرحومہ) نے بالی وڈ انڈسٹری میں اپنے انداز کی وہ واحد ادکارہ تھیں کہ جنھوں نے ہمیشہ اپنی چوائس پر کام کیا اور ایسی یاد گار فلمیں دیں کہ جنھوں نے ان مٹ نقوش چھوڑے۔ مینا کماری جن کا اصل نام مہ جبیں بانو تھا 1932 کو پیدا ہوئیں ان کے والد کا نام علی بخش اور والدہ کا نام اقبال بیگم تھا،مینا کماری نے7 سال کی عمر میں اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز فلم’’ فرزند وطن‘‘ سے کیا جو 1939 میں بنی تھی لیکن 1952 میں بننے والی مشہور فلم’’ بیجو باورا‘‘ نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا۔ یہ فلم ان کی فنی زندگی کا ٹرنگ پوائنٹ بنی جس میں انھیں فلم فئیر ایوارڈ بھی دیا گیا،ان کی مشہور فلموں میں پری نینا،دائرہ، ایک ہی راستہ،دل اپنا پریت پرائی،صاحب بی بی اور غلام، پھول اور پتھر، دل ایک مندر اور پاکیزہ شامل ہیں، پاکیزہ میں مینا کماری اپنے عروج پر نظر آئیں اس فلم کے گیت سپر ہٹ ہوئے جب کہ اس فلم میں مینا کماری کے رقص نے زبردست شہرت حاصل کی انھیں ادکاری کے ساتھ رقص کے شعبہ میں بھی مہارت حاصل تھیمینا کماری نے معروف بھارتی ہدایت کار کمال امرہوی سے شادی کی کمال امرہوی نے مینا کماری کے لیے فلم پاکیزہ کا کردار خود تخلیق کیااور یہ فلم انھوں نے ان ہی کے لیے بنائی تھی جو سپر ہٹ ثابت ہوئی،ا سی فلم کے دوران ان کے اپنے شوہر سے اختلافات پیدا ہوگئے اور انھیں طلاق ہوگئی اسی دوران وہ جگر کے عارضہ میں مبتلا ہوگئیں اس فلم کے ریلیز ہونے کے تین ہفتہ بعد31 مارچ 1972 کو وہ اس دنیا سے رخصت ہوگئیں،ان کی کوئی اولاد نہیں تھی انھوں نے کمال امرہوی کی پہلی بیوی سے پیدا ہونیوالے بیٹے کی پرورش کی۔ مینا کماری نے اپنے فلمی کریئر میں بہت منتخب کردار ادا کیے وہ بہت خوش اخلاق اور ملنسار تھیں لیکن وہ بہت کم دوست بناتی تھیں۔ با لی وڈ اسکرین پر مینا کماری کی شاندار ادکاری سے جو تاریخ رقم ہوئی وہ بھارتی سلور اسکرین کے لیے قیمتی اثاثہ ہے۔
تبصرے بند ہیں.