ممبئی: عامر خان کو بالی ووڈ انڈسٹری میں قدم رکھے آج 25 سال مکمل ہو چکے ہیں اور اس موقع پر ان کا کہنا ہے کہ ترقی کی ان منازل تک پہنچنا ان کے لئے نا قابل یقین ہے، انہیں بے حد خوشی ہے کہ انہوں نے لوگوں کو اپنی اداکاری کے ذریعے خوش کیا۔
بالی ووڈ میں 25 سال مکمل ہونے کی خوشی میں عامر خان کے اعزاز میں منعقد کی گئی ایک پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ وہ وہی کرتے ہیں جو انہیں ٹھیک لگتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ نئے راستے پر چلنے اور رسک لینے سے نہیں ڈرتے۔ اپنے 25 سالہ فلمی کیریئر میں انہوں نے کچھ ایسی فلمیں بھی کیں جو پردے پر خاص کامیاب نہیں ہوئیں لیکن انہوں نے ان فلموں سے بھی کافی کچھ سیکھا، عامر نے کہا کہ وہ اپنی ناکامیوں کو بھی اتنی ہی اہمیت دیتے ہیں جتنی کہ اپنی کامیابیوں کو۔ عامر خان کی پہلی فلم قیامت سے قیامت تک 1988 میں ریلیز ہوئی اور اس فلم نے بالی ووڈ پر کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیئے تھے۔
عامر خان نے کہا کہ شروع شروع میں جب ان کی تین یا چار فلمیں فلاپ ہوئیں تو انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ آئندہ کوئی بھی فلم پیسے، بڑے بینر یا کسی بڑی ہستی سے متاثر ہو کر نہیں کریں گے بلکہ اب سے وہ ہمیشہ اپنے دل کی سنیں گے اور اسی لئے انہوں نے کم فلمیں کرنا شروع کر دیں، عامر نے کہا کہ ان کے کام کرنے کے اس ڈھنگ کی وجہ سے لوگوں نے ان پر ہنسنا شروع کر دیا اور کہا کہ اس طرح وہ زیادہ دن تک بالی ووڈ میں نہیں ٹک پائیں گے لیکن ان کے کام اور بڑھتی کامیابیوں نے ناقدین کے منہ بند کر دیئے۔ عامر کا کہنا ہے کہ ان کی ہمیشہ سے خواہش رہی کہ وہ لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کے ساتھ کام کریں لیکن 25 سالہ کیریئر میں انہیں یہ موقع نہیں مل سکا جس کا انہیں بے حد افسوس ہے۔
عامر نے اپنے کیرئیر میں کافی کامیابیاں دیکھیں جن میں سے ایک ان کی فلم لگان کا آسکرایوارڈ کے لئے نامزدگی تھا جس کے بعد عامر کی کئی فلمیں سپر ہٹ ثابت ہوئیں جن میں راجہ ہندوستانی، دل چاہتا ہے، رنگ دے بسنتی، گجنی اور 3 ایڈیٹس شامل ہیں۔
تبصرے بند ہیں.