وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھر کا کوئلہ بجلی گھروں میں استعمال ہونے سے سالانہ 2 ارب ڈالر سے زیادہ کے زرمبادلہ کی بچت ہو گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو تھر کول مائنز کو ریلوے لائنز سے منسلک کرنے بارے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، احسن اقبال، خرم دستگیر، معاونینِ خصوصی جہانزیب خان، ظفر الدین محمود اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ تھر کول مائنز کو ریلوے لائنز سے منسلک کرنے سے مقامی کوئلہ جامشورو، پورٹ قاسم اور ملک کے دوسرے پاور پلانٹس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعت کو بھی فراہم کیا جائے گا، اس سے کوئلہ و ایندھن کی در آمد میں خرچ ہونے والا قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے گا۔وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ترجیحی بنیادوں پر اس منصوبے پر کام کرنے اور اسے مارچ 2023 تک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے مابین تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے کا منصوبہ اشتراک سے بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا گیا، ہمیں پاکستان سپیڈ سے قومی اہمیت کے منصوبے مکمل کرنے ہیں، حکومت شبانہ روز محنت سے پاکستان کی ترقی جو 2108 سے 2022 تک دانستہ طور پر روکی گئی، کو بحال کر رہی ہے، ہم نے گزشتہ دورِ حکومت میں منصوبوں کی تکمیل ریکارڈ مدت میں کی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے نئے منصوبے شروع کرنا تو درکنار جاری منصوبے روک کر ملک و قوم کا پیسہ برباد کرنے کی گھناؤنی سازش کی۔ تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے سے درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے کا استعمال ہوگا، تھر کا کوئلہ بجلی گھروں میں استعمال ہونے سے 2 ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ کا زرمبادلہ بچایا جا سکے گا۔
تبصرے بند ہیں.