نصرت فتح علی کی آواز نے میوزک انڈسٹری میں ہلچل مچادی

لاہور: استاد نصرت فتح علی خان موسیقی کا وہ معتبر نام ہے جس نے پاکستان کے صنعتی شہر فیصل آباد سے کیرئیر کا آغاز کیا اور پھر انھوں نے بین الاقوامی میوزک انڈسٹری میں ایسی ہلچل مچائی کہ ہر طرف پاکستان اور نصرت فتح علی خان کا نام گونجنے لگا۔ میوزک انڈسٹری کی یہ سحر انگیز شخصیت کا جادو ایسا سر چڑھ کر بولنے لگا کہ بالی وڈ تو کیا ہالی وڈ والے بھی اس کے گرویدہ ہوگئے۔استاد نصرت فتح علی خان نے عارفانہ اورصوفیانہ کلام کو مشرقی اورمغربی موسیقی کے حسین امتزاج سے ایک نیا انداز متعارف کرایا ،جسے پاکستان سمیت پوری دنیائے موسیقی میں پسند کیا گیا۔یہ عظیم گلوکار وموسیقار 13 اکتوبر 1948ء میں فیصل آباد کے قوال گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد استاد فتح علی خان اسے اعلیٰ تعلیم دلوانا چاہتے تھے لیکن نصرت فتح علی خان کو موسیقی سے لگاؤ تھا۔موسیقی کی ابتدائی تربیت والد محترم سے حاصل کرنے لگے ان کی وفات کے بعد چچا مبارک علی خان اور سلامت علی خان نے موسیقی کے اسراروموز سکھانے کی ذمے داری لی۔1979ء میں ان کی اپنی فرسٹ کزن ناہید سے شادی ہوگئی۔ بحثیت قوال 125 آڈیو البم ریلیز ہوئیں جو ایک ورلڈ ریکارڈ ہے ۔ ان البمز میں ’’دم مست قلندر مست ‘‘، ’’علی مولا علی ‘ ‘، ’’یہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے‘‘، ’’میرا پیاگھر آیا‘‘،’’اللہ ہو اللہ ہو‘‘، کینا سوہنا تینوں رب نے بنایا‘‘ سمیت کئی یادگار قوالیاں اور گیت شامل ہیں۔ نصرت فتح علی خاں کی شہرت کا یہ عالم تھا کہ بالی وڈ انڈسٹری کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹرز اپنی فلموں کے میوزک کے لیے رابطے کرنے لگے۔ جس پر انھوں نے بھارتی فلموں ’’ اور پیار ہوگیا‘‘،’’کچے دھاگے‘‘ اور ’’کارتوس‘‘کی موسیقی ترتیب دینے کے ساتھ آواز کا جادو بھی جگایا۔ ۔ ’’دھڑکن‘‘،’’دل لگی‘‘ کے لیے بھی گانے ریکارڈ کرائے۔

تبصرے بند ہیں.