چنکی پانڈے نے فلم ’’آگ ہی آگ‘‘ میں بریکنگ پرفارمنس دی

کراچی: بالی ووڈ اداکار چنکی پانڈے نے 60سے زائد فلموں میں اداکاری کرکے ہندی اور بنگلہ فلموں میں اپنی شناخت بنائی۔ انھوں نے ہندی فلموں میں بطور ولن اور ہیرو کردار ادا کیے ،ان کی فلموں میں کیے گئے کئی کردار بہت یاد گار تھے،ان کی کوشش رہی کہ وہ مختلف نوعیت اور منفرد کردار ادا کریں تاکہ یکسانیت کا شکار نہ ہوں۔ 26نومبر1963کو انڈیا میں پیدا ہونیوالے اداکار چنکی پانڈے نے1987میں فلم ’’آگ ہی آگ‘‘ میں ادکارہ نیلم کے ساتھ اداکاری کا مظاہرہ کیا، یہ ان کی پہلی بریکنگ پرفارمنس تھی، جس مین ان کی کردار نگاری کو بے حد سراہا گیا۔ اس فلم میں انھیں بہترین سپورٹنگ ادکار فلم فئیر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا جب کہ ان کو فلم ’’تیزاب‘‘ میں بھی سپورٹنگ رول میں بہترین ادکاری کے لیے بھی فلم فئیر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیاجب کہ ان کی بیشتر فلمیں ان کے لیڈ رول کی مناسبت سے زیادہ کامیاب نہ ہوسکیں ان کی ایک فلم ’’مٹی اور سونا‘‘ کامیاب فلم تھی انھوں نے سنی دیول، سنجے دت، گووندہ، جیتندر کے ساتھ جن فلموں مین کام کیا وہ کامیاب رہیں ان میں پاپ کی دنیا، خطروں کے کھلاڑی، زہریلے، وش آتما اور لٹیرے ان کی کامیاب فلمیں تھیں۔1993میں انھوں نے اداکار گووندہ کے ساتھ فلم’’آنکھیں‘‘ میں کام کیا جو ان کی بلاک بسٹر فلم تھی لیکن اس کی کامیابی کا کریڈٹ گووندہ اور قادر خان کو ملا ،1990میںچنکی پانڈے دل برداشتہ ہوکر بنگلہ دیش چلے گئے جہاں انھوں نے متعدد فلموں میں کام کیا2003میں وہ دوبارہ بھارت آگئے انھوں نے ایک بار پھر سپورٹنگ کرداروں میںکاسٹ کیا جانے لگا ان کی مشہور فلموں میںقیامت، اعلان،ڈان، دروازہ بند رکھو، اپنا سپنا منی منی،راکی،گنہائوں کا فیصلہ،اگنی، استاد گھر کا چراغ، زخم، انسانیت، بمبئی سے آیا میرا دوست،دے دنھا دھن، تیس مار خان، ہم ہیں راہی کار کے قابل ذکر ہیں جب کہ2010میں ان کی فلم ’’ہائوس فل نے زبردست کامیابی حاصل کی جب کہ اسی فلم کے سیکول فلم ’’ہائوس فل ٹو‘‘ میں بھی کردار ادا کیا۔ چنکی پانڈے نے1998میں بھائونا پانڈے سے شادی کرلی،ان کی دوبیٹیاں ہیں ان کی اہلیہ ممبئی میںہیلتھ فوڈ ریسٹورنٹ چلا رہی ہیں،چنکی پانڈے نے متعدد اسٹیج پروگراموں میں بطور کمپئیر بھی حصہ لیتے رہیں ہیں، بولی ووڈ میں چنکی پانڈے کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں انھوں نے گو کہ بہت کم فلموں مین کام کیا لیکن جس فلم میں بھی کام کیا اپنے فن کا لوہا منوایا اور اپنی شناخت برقرا رکھی وہ اب بھی کسی اچھے کردار کی تلاش میں ہیں وہ چاہتے ہیں کہ وہ جب بھی انھیںکوئی کردار ملے اسے اپنی زندگی کا یاد گار کردار بنا دیں ۔

تبصرے بند ہیں.