پہلی فلم ’’سات ہندوستانی‘‘ نے امیتابھ کونیشنل فلم ایوارڈ دلایا

کراچی: 11 اکتوبر 1942 کو اتر پردیش میں ہندوکایستھ گھرانے میں پیداہونے والے ممتازبھارتی اداکار امیتابھ بچن کااصل نام امیتابھ ہریوش شریواستوہے ۔ امیتابھ بچن کے والدڈاکٹرہری ونش رائے بچن جانے مانے ہندی کے شاعرتھے جب کہ والدہ تیجی بچن پاکستان کے صنعتی شہر فیصل آبادکے ایک سکھ گھرانے سے تھیں امیتابھ کابچپن میں نام انقلاب تھا جو انقلاب زندہ آبادکے نعرے سے متاثرہوکررکھاگیاتھا بعدمیں ان کانام بدل کرامیتابھ رکھاگیا۔ بگ بی نے اپنے فنی سفرکاآغاز 1969میں فلم ’سات ہندوستانی‘سے کیاجس کے ہدایت کارخواجہ احمدعباس تھے۔ فلم باکس آفس پراچھی کاکردگی نہ دکھاسکی مگربچن کوبہترین نوارد اداکار کا پہلانیشنل فلم ایوارڈ ملا۔ 1971میں فلم آنندمیں راجیش کھنہ کے ساتھ کام کیاجس میں انھوں نے ڈاکٹر کا کردار ادا کیا اس فلم پرانھیں بہترین معاون اداکارکاایوارڈ ملا۔ 1973میں بچن ترقی کی نئی راہوں پرگامزن ہوگئے جب ہدایتکارپرکاش نہراکی فلم’زنجیر‘میں انھوں نے انسپیکٹروجے کھنا کا کردار ادا کیا اس فلم سے امیتابھ بچن کوبالی وڈکے اینگرینگ مین کی پہچان ملی اس فلم پرانکوفیئرنیشنل ایوارڈملا۔ 14اگست 1975میں فلم شعلے ریلیزہوئی جواس وقت بھارت کی تاریخ میں سب سے زیادہ کاروبارکرنے والی فلم بنی اس فلم کی کل کمائی 2 ارب 36کروڑ 45لاکھ کے لگ بھگ تھی۔ 1999بی بی سی انڈیا نے فلم ’’شعلے‘‘ کو صدی کی بہترین فلم قراردیا ۔ اسی سال پچاسویں سالانہ فلم فیئرایوارڈمیں ججوں نے اسے فلم فیئرنصف صدی کی بہترین فلم کے خاص اعزازسے نوازا ۔

تبصرے بند ہیں.