فنکاروں کی کاوشیں، اطالوی این جی اوکا بیماربچوں کے لیے کام شروع

لاہور: ملک کے معروف فنکاروں افتخارٹھاکر، ندیم عباس لونے والہ اورغزل گائیک غلام عباس کی جانب سے خون کی بیماریوں میں مبتلا بچوں کے علاج ومعالجہ کے لیے کی جانیوالی کوششیں رنگ لے آئیں۔ اٹلی کی ایک ’ این جی او‘ نے جنوبی پنجاب اوربلوچستان کے مختلف علاقوں میں خون کی بیماریوں تھیلسیمیا اورہیموفیلیا میں مبتلا بچوں کے علاج کے لیے اسلام آباد کے اسپتال میں کام شروع کردیا ہے۔ اس وقت تھیلیسیمیا اورہیموفیلیاکے مرض میں مبتلا بچوںکی تعداد میں حیرت انگیز اضافہ ہورہاہے۔ اس سلسلہ میں ہمارے ملک کے معروف کامیڈین افتخارٹھاکر، ندیم عباس لونے والہ اورغلام عباس نے مل کران بچوںکے علاج ومعالجہ کی غرض سے کام کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس حوالے سے جہاں مذکورہ فنکارملک بھر میں مہم چلارہے تھے وہیں بیرون ممالک بھی لوگوںکو اس حوالے سے آگاہ کرنے مصروف تھے۔یہی وجہ ہے کہ اٹلی کی ایک غیرسرکاری آرگنائزیشن نے خون کی بیماریوں میں مبتلا بچوں کا علاج کرنا شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر افتخار ٹھاکر نے بتایاکہ جنوبی پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازیخان، مظفرگڑھ، راجن پور، جام پور جب کہ بلوچستان کے علاقوںمیں لورالائی، رتنی، ڈوکی سمیت دیگرمیں آباد بچے خون کی بیماریوںمیں مبتلا ہیں۔ اس بیماری کی اصل وجہ کزن میرج ہے۔ اگر شادی سے قبل ایک ٹیسٹ کروالیا جائے توہونیوالے بچے اس بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب ہمیں اس مہلک مرض کے بارے میںپتہ چلا اورہم نے بچوںسے ملاقات کی تودل خون کے آنسورونے لگا۔ معصوم بچے اسپتالوں میں دھکے کھارہے ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اسی لیے ہم نے ان کی علاج کے لیے مہم چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ اللہ کا خاص کرم ہے کہ اٹلی کی ایک این جی او نے فی الحال ان بچوںکا علاج شروع کردیا ہے جن کامرض ابھی ابتدائی دورمیںشامل ہے۔ اس سلسلہ میں ، میں بھی جلد اٹلی جائونگا جہاں این جی او کے ساتھ مل کریہاں مزیدکام کرنے پربات چیت کی جائے گی۔ یہ ایک کارخیر ہے جس میں ہرکسی کو بڑھ چڑھ کرحصہ لینا چاہیے۔ پاکستان میں پہلی بار ان بچوںکے علاج کا بندوبست کیا جارہا ہے جو بہت خوش آئند بات ہے۔

تبصرے بند ہیں.