عامر کو ’’قیامت سے قیامت تک‘‘ نے مقبول اداکار بنادیا

کراچی: 14 مارچ 1965 کو ممبئی کے باندرہ اسپتال میں میں بھارتی فلمساز اور ہدایتکار طاہرحسین کے گھر پیدا ہونے والے معروف اداکار عامر خان کا شمار ہندوستان کے چند چوٹی کے فنکاروں میں ہوتا ہے۔ عامر خان نے 1973میں اپنے چچا ناصرحسین کی فلم ’یادوں کی بارات‘ سے بطورچائلڈاسٹارکے کیرئیرکاآغازکیا۔ گیارہ سال بعد فلم ’ہولی‘ میں کام کیا مگر انھیں فلمی دنیامیں کامیابی اور پذیرائی نہ مل سکی تاہم کزن منصور خان کی فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ میں پرفارم کیا جس نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا۔ فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ 1988 میں ریلیز ہوئی جو لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہے اس فلم پرانھیں بہترین ڈیبیو اداکار کا فلم فئیر ایوارڈ ملا۔90 کی دہائی میں ان کی کئی کامیاب فلمیں ریلیزہوئیں جن میں’راجہ ہندوستانی‘ سرفروش‘ بازی اور عشق وغیرہ شامل ہیں 2000 کے بعدان کی اداکاری میں ایک بہت بڑی تبدیلی واقع ہوئی جب انھوں نے فلم لگان میں کام کیا لگان کوآسکرایوارڈ کے لیے بھی نامزدکیاگیا۔فلم لگان کے بعدانھوں نے کئی سپرہٹ فلموں میں کام کیاجن کوبین القوامی سطح پرپذیرائی حاصل ہوئی ان فلموں میں ’تارے زمین پر‘گجنی‘منگل پانڈے‘ تھری ایڈیٹس‘ شامل ہیں۔ عامرخان نے ان فلموں میں حقیقی زندگی کی تصویریں پیش کرنے کی کوشش کی ۔خاص طورپر ’تارے زمین پر‘اور‘تھری ایڈیٹس‘تدریس نظام میں موجود خرابیوں کی نشاندہی کے حوالے سے بہترین فلمیں تصورکی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ عامرخان کی نجی زندگی کے بارے میں اگرنظرڈالی جائے توانھوں نے 80 کی دہائی میں رینادت سے شادی کی مگرایک غیرمسلم کوان کے خاندان نے بطوربہوتسلیم کرنے سے انکارکردیا۔ یوں ابتدامیں ان کی یہ شادی خفیہ رہی ریناسے عامرخان کے دوبچے ہیں ایک بیتاورایک بیٹی 2002 میں دونوں کے درمیان علیحدگی ہوئی اورنوبت طلاق تک جاپہنچی۔ 2005 میں عامرخان نے کرن راوسے شادی کی جوکہ بطوراسسٹنٹ ڈائریکٹرفلم لگان میں ان کے ساتھ کام کرچکی ہیں

تبصرے بند ہیں.