لاہور (این این آئی)معروف اداکار و فلم ساز شان شاہدنے پاکستان ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے ترکی کے شہرہ آفاق ڈرامے ‘ دیریلیش ارطغرل’ کی تعریف کرتے ہوئے اسے ماسٹر کلاسک پیس قرار دیا تھا۔شان کی جانب سے ترک ڈرامے کو کلاسک قرار دینے پر کئی لوگ حیران رہ گئے تھے، کیوں کہ سب سے پہلے انہوں نے ہی اس ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کی مخالفت کی تھی۔
تاہم شان نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ انہوں نے حال ہی میں ‘ارطغرل غازی’ کو نیٹ فلیکس پر دیکھ کر مکمل کیا، ڈرامے واقعی ماسٹر پیس ہے۔انہوں نے ڈرامے کے پروڈیوسر و ہدایت کار سمیت اداکاروں کی بھی تعریف کی تھی۔شان کی جانب سے ڈرامے کی تعریف کیے جانے پر لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ پہلے انہوں نے دیکھے بغیر ہی ڈرامے کی مخالفت کی اور اب تعریفیں کر رہے ہیں۔تاہم شان نے خود پر ہونے والی تنقید کے بعد وضاحتی ٹوئٹ کیا اور بتایا کہ وہ اب بھی ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کے مخالف ہیں۔شان نے تنقید کے بعد اپنی لمبی چوڑی ٹوئٹ میں کہا کہ ان کی جانب سے ڈرامے کی تعریف کو غلط سمجھا گیا اور انہوں نے جو پہلے ڈرامے کے خلاف ٹوئٹ کی تھیں وہ ڈرامے کے خلاف نہیں بلکہ اسے سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کی مخالفت میں تھیں۔اداکار نے لکھا گہ سرکاری ٹی وی نے گزشتہ 25 سال سے عوام سے اربوں روپے کا ٹیکس وصول کیا مگر کوئی بھی شاہکار ڈراما نہیں بنا سکی۔انہوں نے وضاحتی بیان میں ایک بار پھر کہا کہ وہ نہ تو ڈرامے کے پہلے مخالف تھے اور نہ اب ہیں مگر اسے سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کے ضرور مخالف ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے تنقید کرنے والوں کے حوالے سے لکھا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ ہم سب نفرت، تنقید اور دوسروں پر ملامت کرنے کی بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.