رفیع خاور’’ننھا‘‘ نے ’’وطن کاسپاہی‘‘ سے فلمی کیریئرشروع کیا

لاہور: ننھاجن کا اصلی نام رفیع خاور تھا جنہوں نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز 1966 میں فلم’’وطن کا سپاہی‘‘سے کیا تھا لیکن ابتدائی دور میں چھوٹے موٹے کرداروں کے بعد انکو 1975میں فلم نوکر سے شہرت ملی۔ انھوں نے 1979 ء میںفلم’’ ٹہکا پہلوان‘‘میں پہلی بار مرکزی کردار ادا کیا اور فلم’’دبئی چلو‘‘ نے انھیں صف اول کا اداکار بنا دیا ۔1981میں سپرہٹ فلم ’’سالا صاحب‘‘ کے مرکزی کردار نے ننھا کو علی اعجاز کے ساتھ ایکشن فلموں کے عروج کے دور میں ہلکی پھلکی مزاحیہ فلموں کی صورت میں متبادل تفریح کا ذریعہ بنا دیا تھا لیکن یہ دور 1985ء تک ہی چل سکا اور فلم بین یکسانیت ، گھسی پٹی کہانیوں اور زو معنی جملوں سے بیزار ہوگئے اور ننھا کو زوال کا سامنا کرنا پڑاجس پر وہ خاصے دلبرداشتہ تھے ۔ ننھا بلا شبہ پاکستانی فلمی تاریخ میں ایک بہت بڑا اور معتبر نام ہے جس نے اپنے مخصوص مزاحیہ انداز میں ایسا مقام پید ا کیا جو فلم بینوں کو ہمیشہ یاد رہے گا انھوں نے اپنے کیرئیر میں درجنوں یادگار فلموں میں کام کیا جن میں دبئی چلو، سوہرا تے جوائی ، سالا صاحب ، دوستانہ ، نوکر تے مالک ، سونا چاندی ، دلاں دے سودے، قدرت ، مرزا مجنوں، رانجھا، صاحب جی ، چوڑیاں اور مہندی جیسی قابل ذکر فلمیں ہیں۔ ننھا نے تمام عمر مسکراہٹیں بانٹیں لیکن ان کی زندگی کا ڈراپ سین بہت پر درد تھا جسے لوگ آج 27 سال گزرنے کے باوجود بھی ہی نہیں بھلا سکے لوگوں میں خوشیاں بانٹنے والا یہ ہر دل عزیز فنکار 2 جون 1986ء کواپنے پرستاروں اور چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ کر اس دارفانی سے رخصت ہو گیا۔ ـننھا کی ٹائٹل رول پر مشتمل فلم سالا صاحب نے لاہور میں مسلسل 300 ہفتوں تک زیر نمائش رہ کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ننھا اور رنگیلا کی فلمی جوڑی کو شائقین نے بے پناہ پذیرائی بخشی جب کہ فلمی ہیروئنوں میں ممتاز ، انجمن ، مسرت شاہین ، رانی ، دردانہ رحمن اور نازلی وغیرہ کو بھی خوب پسند کیا جاتا تھا ۔ننھا کی بطور ہیرو اور کامیڈین سب سے زیادہ پسند کی جانے والی جوڑی نازلی کے ساتھ تھی۔

تبصرے بند ہیں.