بھارتی گلوکار سونو نگم کورونا وائرس لاک ڈاون کے پیش نظر اپنی فیملی کے ساتھ ان دنوں دوبئی میں پھنسے ہوئے ہیں اور بھارت واپس نہیں آ پا رہے ہیں۔ اس دوران وہ ایک پرانے تنازعہ کی وجہ سے سرخیوں میں آ گئے ہیں اور لوگ دوبئی پولیس سے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ تقریباً تین سال پہلے انہوں نے اذان کو لے کر متنازعہ ٹویٹ کئے تھے جس مین انہوں نے کہا تھا کہ سونو نگم نے کہا تھا ’’ میں ایک ہندو ہوں، لیکن پھر بھی صبح اذان کی آواز سے مجھے اٹھنا پڑتا ہے۔ ہندوستان میں مذہب کی یہ زبردستی ختم ہونی چاہئے‘‘۔ لوگ اب ان سے سوال کر رہے ہیںکہ اب جب وہ دوبئی میں پھنسے ہوئے ہیں تو کیا انہیں اذان کی آواز سے دقت نہیں ہو رہی ہے۔ لوگوں کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ سونو نگم کو ہندوستان میں اذان کی آواز کی وجہ سے کافی دقت ہو رہی تھی۔ وہ سو بھی نہیں پا رہے تھے۔ لیکن کورونا لاک ڈاون کے پیش نظر اب جب کہ وہ دبئی میں ہیں تو دبئی پولیس کو ان کے اس مسئلہ کا حل نکالنا چاہئے۔
تبصرے بند ہیں.