بمل رائے کی فلموں کی نقل جاری ہے ، مدھوبالا ان کے ساتھ کام نہ کر سکی

بمل رائے کا شمار بھارت کے کچھ ایسے ہدایتکاروں میں ہوتا ہے ، جن کی بنی فلموں کی نقل آج بھی جاری ہے۔ انہوں نے دلیپ کمار کے ساتھ تو کئی فلمیں کیں لیکن مدھوبالا کو وہ کاسٹ نہ کر سکے۔

بالی وڈ ( ویب ڈیسک) اس عظیم بنگالی فلم میکر کے ساتھ کام نہ کرنے کا افسوس مدھوبالا کو بھی آخری وقت تک رہا تھا۔ مدھوبالا معروف ہدایتکار بمل رائے کی فلم براج بہومیں کام کرنا چاہتی تھی ، بمل رائے کے دفتر کے کئی چکر بھی لگائے لیکن وہ انھیں کاسٹ نہیں کر پائے۔ بمل رائے کی بیٹی رنکی بھٹاچاریہ نے برطانوی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بمل رائے کے بارے میں معروف بنگالی اداکارہ کانن دیوی نے ایک بار کہا تھا ، ارے بمل دا ،آپ کے ہاتھوں میں تو جادو ہے۔ آپ نے تو مجھے اپسرا بنا دیا۔ ان کی فلموں میں دو بیگھہ زمین ، بندنی،مدھومتی اور دیو داس جیسی شہرہ آفاق فلمیں شامل ہیں۔ بمل رائے،ایک کامیاب ہدایتکار بننے سے پہلے ایک زبردست فوٹو گرافر تھے ، ایسے فوٹوگرافر کہ کلکتہ میں ان کے سٹوڈیو کے باہر لمبی لائن لگی ہوتی تھی۔ ہیرو، ہیروئن ہی نہیں بلکہ وزیر اعظم اندرا گاندھی بھی ان کی تصاویر کی پرستار تھیں۔ سب چاہتے تھے کہ وہ بمل سے تصاویرکھنچوائیں۔ کیمرے کی اسی محبت نے انہیں فلم ساز اور ہدایت کار بنا دیا۔ رنکی نے بتایا کہ ان کی فلم مدھو متی کی نقل آج بھی بن رہی ہیں۔ رشی کپور کی قرض اور فرح خان کی اوم شانتی اوم اس کی مثالیں ہیں۔ مدھومتی میں دلیپ کمار اور وجنتی مالا ہیں اور یہ آج تک کی بہترین فلموں میں شمار ہوتی ہے۔ والد صاحب نے دلیپ کمار کو لے کر دیوداس بنائی۔ سنجے لیلا بھنسالی نے بھی دیوداس بنائی ، لیکن وہ دیوداس کا المیہ نہیں سمجھ پائے۔ شاہ رخ خان تو اس کردار کے درد کو ہی نہیں سمجھ سکے۔ بمل رائے زیادہ بولتے نہیں تھے۔ فلم ہٹ ہونے پر بھی کوئی پارٹی وغیرہ منعقد نہیں کرتے تھے۔ وہ خود فلم ساز تھے لیکن اپنے بچوں کو فلم سے دور رکھتے تھے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ رنکی ایک صحافی ہے۔ وہ بہت سگریٹ پیتے تھے اور اسی وجہ سے صرف 56 سال کی عمر میں کینسر سے ان کی موت ہو گئی۔ سگریٹ نے ایک عظیم فلم میکر کو ہم سے ہمیشہ کے لئے چھین لیا۔ –

تبصرے بند ہیں.