بالی ووڈ پر پاکستانی گلوکاروں کا ’’ راج ‘‘ختم کرنے کا پلان

لاہور: پاکستان کے معروف گلوکاروں کے بالی وڈ فلموں کے میوزک پرچلتے’’ راج ‘‘کے خاتمے کے لیے بھارت کے متعصب گلوکاروں اور میوزک کمپنیوں نے ملتی جلتی آوازوں کی تلاش شروع کردی۔ ممبئی، کولکتہ، دہلی، چنائی، مدراس اوربھارتی پنجاب میں راحت فتح علی خاں، عاطف اسلم ، عدنان سمیع خان اورشفقت امانت علی خاں سمیت دیگرپاکستانی گلوکاروں سے ملتی جلتی آوازوں کی تلاش کے لیے میوزک سے وابستہ لوگوں پرمشتمل ایک ٹیم دوردرازعلاقوں سے نوجوانوں کے آڈیشن کرنے میں مصروف ہے۔ ایک طرف توبھارتی چینلزپرٹیلی کاسٹ ہونیوالے موسیقی کے پروگرام ہیں تو دوسری طرف متعصب موسیقارآدیش شری واستو، گلوکارابھیجیت اوردیگربھی اس سلسلہ میں اہم ’’کردار‘‘ ادا کررہے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ راحت فتح علیخاں، عاطف اسلم اورشفقت امانت علی خاں کی بالی وڈ فلموں کے ذریعے بھارت سمیت دنیا کے بیشترممالک میں بڑھتی مقبولیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارتی میوزک انڈسٹری دوحصوں میں تقسیم ہوچکی ہے۔کچھ موسیقار باقاعدگی کے ساتھ پاکستانی گلوکاروں کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں اوران کو اسی وجہ سے بڑے بینر کی فلمیں بھی ملتی رہتی ہیں جب کہ کچھ موسیقارپاکستانی گلوکاروںکی کُھل کر مخالفت کرتے ہیں۔لیکن ان کی مخالفت اس وقت اثرنہیں رکھتی جب بالی وڈ کے بڑے فلم میکنگ ادارے اورسپراسٹارز بھی اس خواہش کااظہارکرتے ہیں کہ ان کی فلم میں راحت فتح علی خاں، عاطف اسلم اورشفقت امانت علی کے گیت شامل ہوں۔ اس کے علاوہ شاہ رخ خان، سلمان خان اوراکشے کمار کی فلموں میں خاص طورپرپاکستانی گلوکاروں کے گیت شامل کرنے کا رجحان گزشتہ کئی برسوں سے دیکھا گیا ہے اورانھی گیتوں کو فلم کی تشہیری مہم کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بالی وڈ میں معروف پلے بیک سنگرمانے جانے والے گلوکار اورموسیقاراب پاکستانی گلوکاروں سے خوفزدہ ہیں اوران کوراستے سے ہٹانے کے لیے باقاعدہ مہم چلارہے ہیں۔ اب تک بھارت کے مختلف شہروں اورعلاقوں سے بہت سے ٹیلنٹ کوتلاش کیا گیا ہے لیکن راحت ، عاطف اور شفقت امانت کا نعم البدل نہیں مل سکا۔ واضح رہے کہ ماضی میں بھی گلوکارہ ریشماں، غلام علی اورشہنشاہ غزل مہدی حسن کا نعم البدل تلاش کرنے کی بہت کوشش ہوتی رہی ہے مگران سے ملتی جلتی آواز آج تک بھارت کو نہیں مل سکی۔

تبصرے بند ہیں.