پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مہوش حیات، کبریٰ خان اور سجل علی نے اداکاراؤں کے کردار پر انگلی اٹھانے والے کو وارننگ بھی دے دی ہے۔حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک شخص نے 4 اداکاراؤں پر یہ الزامات لگائے ہیں کہ ان کی نازیبا ویڈیوز موجود ہیں، اس شخص نے وی لاگ میں اداکاراؤں کے پورے نام نہیں بتائے بلکہ ناموں کے شروع کے حروف کا سہارا لیا۔اداکارہ کبریٰ خان نے اپنی انسٹا اسٹوری میں ان الزامات پر شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔اُنہوں نے اپنی اسٹوری میں لکھا کہ ’پہلے تو اس لیے خاموشی اختیار کی کہ جعلی ویڈیو میرے وجود کو نہیں مٹا سکتی، لیکن اب بہت ہو گیا، آپ کو لگتا ہے کہ کوئی بھی شخص بیٹھے بٹھائے مجھ پر انگلی اٹھائے گا تو یہ آپ کی سوچ ہے‘۔اداکارہ نے الزام لگانے والے شخص سےمخاطب ہوکر لکھا کہ ’اس سے پہلے کہ آپ کسی پر انگلی اٹھائیں آپ کے پاس ثبوت ہونے چاہئیں‘۔ثبوت سامنے لائیں، ورنہ بیان واپس لیں، اداکاراؤں کی کردار کشی کرنے والے کو وارننگاُنہوں نے لکھا کہ ’اب آپ کے پاس صرف 3 دن ہیں کہ ثبوت سامنے لائیں، ورنہ اپنا بیان واپس لیں‘۔کبریٰ خان نے یہ بھی لکھا کہ ’میں صرف پاکستانی ہی نہیں بلکہ برطانوی شہری بھی ہوں ، اس لیے میں تمہارے پیچھے وہاں بھی آؤں گی کیونکہ میں حق پر ہوں اور میں کسی کے باپ سے بھی نہیں ڈرتی‘۔کبریٰ خان کے بعد سجل علی کی بھی اس حوالے سے پوسٹ سامنے آئی۔اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ’یہ بہت افسوسناک ہے کہ ہمارا ملک اخلاقی طور پر پستی اور گندا ہوتا جا رہا ہے‘۔اُنہوں نے مزید لکھا کہ ’کردار کشی انسانیت کی بدترین شکل اور گناہ ہے‘۔مہوش حیات نے بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ’ سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے کچھ لوگ انسانیت کے درجے سے بھی گرجاتے ہیں، مجھے امید ہے کہ آپ نے اپنی یہ 2 منٹ کی شہرت سے خوب لطف اُٹھایا ہوگا‘۔اُنہوں نے مزید لکھا کہ’صرف اس لیے کہ میں ایک اداکارہ ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ میرا نام اس طرح مٹی میں ملا سکتے ہیں، کسی ایسے انسان کے بارے میں جسے آپ جانتے بھی نہیں، اس پر ایسے بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے آپ کو شرم آنی چاہیئے اور اس سے بھی زیادہ شرمندہ ان لوگوں کو ہونا چاہیئے جو اس طرح کی باتوں پر اندھا دھند یقین کرلیتے ہیں‘۔مہوش حیات نے لکھا کہ ’یہ سب کچھ ہمارے معاشرے میں موجود گندگی کو ظاہر کرتا ہے لیکن اسے اب اور نہیں! میں کسی کو بھی مزید اپنا نام بدنام کرنے کی اجازت نہیں دوں گی‘۔
تبصرے بند ہیں.