سعید اجمل کی پاکستانی قیادت سنبھالنے میں عدم دلچسپی
کراچی: اسٹار آف اسپنر سعید اجمل نے مستقل میں قومی قیادت سنبھالنے میں عدم دلچسپی کا اظہار کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ میں صرف ایک عام پلیئر کے ناطے سے کھیل کر ہی کافی خوش ہوں،غیرملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ مجھے غیرضروری توجہ کی ضرورت نہیں، میں ایک پُرمزاح شخص اور کرکٹ کھیل کر لطف اندوز ہوتا ہوں،کپتان کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے،ایشیا میں قائد کی کوئی عزت بھی نہیں ہوتی، سعید اجمل نے کہا کہ جب میں نے کرکٹ شروع کی تو سمجھتا تھا کہ زیادہ سے زیادہ 2،3 سال کھیل سکوں گا،مگر ٹرینر اور فیلڈنگ کوچ نے میرے اعتماد میں اضافہ کیا۔ انھوں نے مجھے سمجھایا کہ اگر سخت محنت کی تو طویل عرصے پاکستان کی نمائندگی کر سکتے ہو، کپتان نے بھی مجھے اعتماد بخشا کہ میں ورلڈنمبر ون اسپنر بن سکتا ہوں، میں جانتا ہوں کہ 30 برس کی عمر میں کیریئر کا آغاز تاخیر سے ہوا لیکن اگر آپ محنت کریں تو کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں، اپنے بولنگ ایکشن کے بارے میں سعید نے کہا کہ میں جس انداز سے16 برس کی عمر میں بولنگ کرتا تھا اب تقریباً 36 سال کا ہو کر بھی ویسے ہی کرتا ہوں۔جب میں نے انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز کیا تو لوگوں نے مجھ سے کہا کہ گیند پھینکنے سے قبل تمہارا وقفہ لینا اچھی بات ہے، اس سے بیٹسمین کا ذہن پڑھنے کا موقع ملتا ہو گا، مگر میرے ڈومیسٹک کوچز نے ہمیشہ یہ کہا کہ یہ انٹرنیشنل مقابلوں کیلیے اچھی عادت نہیں ہے، میں نے ان پر ثابت کر دیا کہ اہم میچز میں بھی یہ میرے لیے کارآمد ہے۔ ایک سوال پر اسپنر نے کہا کہ آئی پی ایل میں عدم شرکت کا کوئی افسوس نہیں، ان دنوں ہر کوئی بھارت میں کھیل رہا ہے لیکن ہم بھی اپنے ملک میں کرکٹ میں مصروف ہیں، پلیئرز کو دولت کی ضرورت ہوتی اور انڈین لیگ سے خطیر رقم ملتی ہے، مگر میں اپنے ملک کیلیے کھیلتا ہوں لہذا وہاں نہ جانے سے مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہوا، میں چیمپئنز ٹرافی کیلیے بہت پُرجوش ہوں، یہ آخری بار ہو رہی لہذا ہم اسے جیتنا چاہتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.