پاکستان 2 برس میں سونے میدان آباد ہونے کیلیے پُراعتماد

کراچی: پاکستان2برس میں سونے میدان آباد ہونے کیلیے پُراعتماد ہے،چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے یقین ظاہر کیاکہ انٹرنیشنل کرکٹ کی1،2 برس میں واپسی ہو جائے گی۔ ان کے مطابق حالات بڑی حد تک حالات بہتر ہوگئے ہیں، غیرملکی ٹیموں کے نہ آنے سے ملک میں کھیل کی مقبولیت ماند نہیں پڑی، البتہ مالی طور پر کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سے انٹرنیشنل کرکٹ کو رخ موڑے 4 برس سے زائد ہوچکے اور اب بھی واپسی کا کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا، مگر بورڈ چیئرمین ذکا اشرف کی امیدیں بدستور قائم اور انھیں جلد ملکی سونے میدان آباد ہونے کا پورا یقین ہے۔ انھوں نے غیرملکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کے ملک میں نہ ہونے سے ہمیں کافی نقصان اٹھانا پڑا، ہوم گراؤنڈز پر مقابلے نہ ہونے کی وجہ سے آمدنی کم اور نیوٹرل وینیوز پر اخراجات دگنے ہوجاتے ہیں،البتہ ہمارے لیے ایک اچھی بات ٹیم کا انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنا ہے۔ہمیں پوری امید ہے کہ جلد ہی غیرملکی ٹیمیں یہاں آنے لگیں گی، ہم حالات کے اس بھنور سے باہر نکل آئیں گے، مجھے یقین ہے کہ ایک، دوبرس کے اندر یہاں پھر سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی جائے گی۔ ایک سوال پر ذکا اشرف نے کہا کہ لاہور میں سری لنکا ٹیم پر حملے جیسے حالات اب نہیں ہیں، یہاں پر کافی مقابلے ہوتے رہتے اور حکومت و سیکیورٹی حکام کے سخت اقدامات سے صورتحال اب کافی بہتر ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلی جارہی مگرکھیل سے متعلق لوگوں کا جوش وخروش ویسے ہی قائم ہے، اب بھی موقع دیکھ کر نوجوان خالی سڑکوں پر کرکٹ کھیلنا شروع کردیتے ہیں، میں نے خود اپنی آنکھوں سے ایک گاؤں جہاں بجلی نہیں تھی وہاں لوگوں کو بیٹری سے چلنے والی ٹی وی کے گرد کرکٹ میچ کے لیے جمع دیکھا، ہم نے نوجوان کھلاڑیوں کا انتخاب بھی کیا جو ایبٹ آباد میں ٹیم کے ہمراہ ٹریننگ کررہے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.