وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سرکلرز سے ججز کے آرڈر کی نفی غلط، قوم ون مین شو قبول نہیں کرے گی۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا کہ اگر بنچ ایسے ہی ٹوٹتے اور بنتے رہیں تو ادارے کی ساکھ کا کیا ہوگا، چیف جسٹس کو چاہیے تھا کہ فل کورٹ بنچ بناتے، پوری قوم اس معاملے پر رنجیدہ ہے۔عطا تارڑ نے کہا کہ آج بنچ پر وکلاء کے تحفظات تھے اور بنچ کی تشکیل کے بعد اعتراض اٹھایا گیا، سماعت سے پہلے سرکلرز کے ذریعے ججز کے آرڈر کی نفی غلط ہے، اگر ایسے فیصلے ہوئے ادارے کی ساکھ کیا رہ جائے گی اور قوم اس ون مین شو کو قبول نہیں کرے گی۔معاون خصوصی نے کہا کہ تمام کرائیسز کا فیصلہ مشاورت کے بعد ہونا چاہیے، مندوخیل نے دکھی دل سے کہا کہ اللہ تعالیٰ اس ادارے کی حفاظت کرے، سرکلر کا رواج پہلی دفعہ دیکھا ہے، قوم پہلے ہی مسائل میں مبتلا ہے مل کر بیٹھیں اور مسائل حل کریں۔انہوں نے کہا کہ فل کورٹ کی تشکیل اب لازم ہو گئی ہے، اگر فل کورٹ نہ بنایا گیا تو اس معاملے میں مزید طول ملے گا اور ہم چاہتے ہیں سپریم کورٹ کی بقا بحال رہے، ملک میں ایک آئینی بحران پیدا ہو چکا ہے لیکن دو تارڑ آئین کی پاسداری کے لیے کھڑے رہیں گے، اج معاملات سجاد علی شاہ ٹو کی طرف جا رہے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.