والٹ کو پچھلی جیب میں رکھنے سے کیا ہوتا ہے؟

چند مضر صحت عادات جو فوری بدلنے کی ضرورت ہے
کہتے ہیں عادتیں نسلوں کا پتہ دیتی ہیں۔ اس لیے انہیں اپناتے ہوئے خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کبھی کبھی ایک چھوٹی سی عادت ہمیں بیشتر نقصانات سے محفوظ رکھ سکتی ہے تو وہیں جانے انجانے میں اپنائی گئی چند عادات ہماری صحت کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں۔صحت سے بھر پور زندگی جینے کے لیے چند درج ذیل مضر صحت عادات کو اپنی روٹین سے فوری نکال دیجیئے۔

۔ ناشتہ چھوڑنا
ہم سب جانتے ہیں کہ ناشتہ دن کی سب سے اہم غذا میں سے ایک ہے جس کو ترک کرنے سے خطرناک نتائج رونما ہو سکتے ہیں ۔ ناشتہ چھوڑنے سے جہاں وزن بڑھتا ہے وہیں خون میں شوگر کی مقدار بھی کنٹرول میں نہیں رہتی۔ اس کے علاوہ ناشتہ چھوڑنے سے آپ کا میٹابولزم بھی سست ہوجاتا ہے جس سے آپ کو زیادہ کھانے کی طلب ہوتی ہے اور نتیجتاً وزن بڑھتا ہے۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ ناشتہ کرتے ہیں وہ زیادہ کیلوریز استعمال کرتے ہیں، ان کا موڈ بہتر رہتا ہے جبکہ توجہ کام پر مرکوز رہتی ہے۔

۔ چینی کا غیر ضروری استعمال
چینی کا غیر ضروری استعمال جہاں ذیابیطس جیسی موذی مرض کا باعث بنتا ہے وہیں یہ دماغی صحت کے لیے بھی تباہ کن ہے۔ جن لوگوں کا بلڈ شوگر لیول کئی برسوں تک زیادہ رہتا ہے، ان کے دماغ میں گلوکوز کی سطح بھی بڑھ جاتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق دماغ چینی کو گلوکوز میں تبدیل کردیتا ہے تاکہ دماغی افعال کو توانائی فراہم کرسکے لیکن جن لوگوں کا دماغ گلوکوز کو توڑنے میں ناکام رہتا ہے، ان میں الزائمر کے امراض کی علامات سامنے آنے لگتی ہیں۔ اس کے علاوہ چینی کا ضرورت سے زیادہ استعمال کرنے والے افراد میں یادداشت کی محرومی یعنی ڈیمینشیا کی علامات بھی پائی جاتی ہیں۔

۔ والٹ کو پچھلی جیب میں رکھنا
اگر آپ بھی بھاری والٹ کو اپنی پچھلی جیب میں رکھنے کے عادی ہیں تو یہ عادت آپ کو مستقبل میں کمر کے مستقل درد میں مبتلا کرسکتی ہے۔ اس کیفیت کو عام زبان میںwallet sciatica کہا جاتا ہے۔ اس مرض میں خواتین کے مقابلے مردوں کے مبتلا ہونے کی شرح زیادہ ہے۔ خاص طور سے ان حضرات میں جو طویل عرصے تک والٹ کو پچھلی جیب میں رکھ کر سفر کرتے ہیں۔ جس سے ان کی کمر کی نسوں پر زور پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ اس عادت کے باعث دیگر مختلف بیماریوں جیسے کے پیر کے نچلے حصوں، ٹخنوں اور کمر کے نچلے حصے میں شدید تکلیف وغیرہ کا شکار ہوسکتے ہیں۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر بیٹھنے سے قبل والٹ کو پچھلی جیب سے نکال دینا بہتر ہے۔

۔ مستقل بیٹھے رہنا
ایک حالیہ مطالعے کے مطابق طویل عرصے تک ایک ہی جگہ بیٹھے رہنے سے انسان کی جلد موت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ زیادہ بیٹھنے والے افراد کینسر یا دل کے امراض کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر روزانہ 12 گھنٹے یا اس سے زائد ایک ہی جگہ پر بیٹھے رہنے سے ذیابیطس کے امکانات 80 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔ لہذا احتیاط ضروری ہے کیونکہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق جسمانی مشقت نہ کرنا دنیا بھر میں اموات کی چوتھی سب سےبڑی وجہ کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ بھی ہے۔

۔ اسمارٹ فونز کا استعمال
آج کے دور میں موبائل فون ہر شخص کی ضرورت بن چکا ہے لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو موبائل فون کو محض ضرورت کے لیے نہیں بلکہ عادت کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں موبائل فونز کا مسلسل اور غیر ضروری استعمال مختلف بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے جبکہ حالت زیادہ بگڑنے پر سرجری کی بھی ضرورت ہوسکتی ہے۔ حالیہ تحقیق کے مطابق صارفین فون استعمال کرتے وقت جس انداز میں اپنی گردن رکھتے ہیں اس سے گردن کے پٹھوں پر تناؤ بڑھ جاتا ہے۔ جو جسم کے مختلف اعضاء کو بالواسطہ متاثر کرنے کا باعث بنتا ہے۔ اس کے علاوہ بلا ضرورت فون کے استعمال سے آپ ٹیکٹ نیک سنڈروم نامی ایک بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں جس کے باعث آپ کو مستقل بنیادوں پر نقصان پہنچ سکتا ہے۔

تبصرے بند ہیں.