چکوال(بیورورپوٹ) کی ضلعی انتظامیہ نے ایک آئل فیلڈ کے آپریشن منیجر کو حراست میں لے لیا چونکہ اس پر کورونا وائرس سے متاثرہ 4 ملازمین کے معاملے میں غفلت برتنے کا الزام ہے، رپورٹ کے مطابق صوبے میں نئے پنجاب انفیکشیز ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول آرڈیننس کے تحت آپریشن منیجر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد ان کو حراست میں لیا گیا۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر چکوال کیپٹن (ر) عبدالستار عیسانی کا کہنا ہے کہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹیڈ (او جی ڈی سی ایل) کی راجیان آئل فیلڈ کے 4 ملازمین کو وائرس لگا تھا لیکن آپریشن منیجر نے سراسر غفلت برتی اور ہمیں آگاہ نہیں کیا، انہوں نے بتایا کہ آپریشن منیجر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور بعد ازاں اس کو حراست میں لے لیا گیا۔فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (آئی آیف آر) کی نقل کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر چکوال مظفر مختار نے دوہمن تھانے میں آئل فیلڈ کے آپریشن منیجر محمد طارق کے خلاف مقدمہ درج کروایا۔دوسری جانب ضلع کے فوکل پرسن برائے کووڈ 19 ڈاکٹر خالد حسن نے بتایا کہ آئل فیلڈ کا ایک ملازم 45 دن کی چھٹیوں کے بعد اپنے آبائی علاقے گوجرانوالہ سے واپس لوٹا تھا، انہوں نے بتایا کہ چونکہ وہ دیگر ضلع سے واپس آیا تھا تو آئل فیلڈ کی انتظامیہ نے اس کا نمونے لیے اور اس کے کووڈ 19 کے ٹیسٹ کے نتائج 3 مئی کو مثبت آگئے، ڈاکٹر خالد حسن کا کہنا تھا کہ ملازم کے ٹیسٹ کے نتائج مثبت آنے کے بعد آئل فیلڈ کی انتظامیہ نے اس کے کمرے کے دیگر 6 ساتھیوں کے نمونے لیے جس میں سے 3 میں وائرس کی تشخیص ہوگئی۔اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے ایف آئی آر میں یہ موقف اپنایا گیا کہ ‘اگر آپریشن منیجر نے بروقت ضلع انتظامیہ کو آگاہ کیا ہوتا تو وائرس کے پھیلاو¿ پر قابو پایا جاتا۔علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے آئل فیلڈ کو بند کردیا اور تمام ملازمین بشمول وائرس کے متاثرین کو آئل فیلڈ میں ہی قرنطینہ کردیا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ 3 متاثرہ افراد کو آئل فیلڈ کی حدود میں قائم ہسپتال کے کمرے میں قرنطینہ کیا گیا۔ مزید برآں ان کے مطابق ‘ہم نے اس یونٹ کے تمام ملازمین کے نمونے حاصل کیے ہیں۔خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاو¿ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اب تک 23 ہزار 693 لوگ اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ مرنے والوں کی تعداد 545 ہے، پنجاب اس وائرس سے اب تک سب سے زیادہ متاثر صوبہ رہا ہے اور وہاں 8 ہزار 693 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد بھی 156 ہے۔
تبصرے بند ہیں.