نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارت میں 3 ہفتوں کے لاک ڈاو¿ن کے باوجود کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرگئی جس پر حکومت نے ملک گیر لاک ڈاو¿ن میں مزید توسیع کرتے ہوئے اسے 3 مئی تک کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیلنج یہ ہے کہ وائرس کو ملک کے دیگر حصوں تک پھیلنے سے روکا جاسکے۔تاہم انہوں نے کہا کہ سب سے کم متاثرہ علاقوں میں چند پابندیوں میں ا?ئندہ ہفتے تک نرمی کی جائے اور ضروری سرگرمیوں کی اجازت دے دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ’3 مئی تک سب کو لاک ڈاو¿ن میں رہنا ہے، میں تمام بھارتیوں سے گزارش کرتا ہے کہ ہم مل کر کورونا وائرس کو دیگر علاقوں تک پھیلنے سے روکیں گے۔واضح رہے کہ نریندر مودی کا خطاب ایسے موقع پر سامنے ا?یا جب بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 10 ہزار 363 ہوچکی ہے جبکہ اس سے 339 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔یہ تعداد بری طرح متاثر ہونے والے مغربی ممالک جیسے امریکا، اٹلی اور اسپین کے مقابلے میں کم ہیں تاہم صحت کے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ بھارت میں کم تعداد میں ٹیسٹنگ ہونے کی وجہ سے ہے جبکہ انفیکشنن کی اصل سطح کہیں زیادہ ہوگی۔نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’سماجی دوری اور لاک ڈاو¿ن سے قوم کو بہت فائدہ ہوا ہے اور اگر ہم اسے معاشی طور پر دیکھیں تو یہ بہت مہنگا ثابت ہورہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس کی بھاری قیمت چکانی ہوگی تاہم بھارتیوں کی جانوں سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔نریندر مودی نے معیشت کے شٹ ڈاو¿ن کی وجہ سے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے لاکھوں لوگوں کے لیے فوری ریلیف کی کوئی پیشکش نہیں کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں غریب عوام جو کھانے کے لیے جدو جہد کر رہی ہے اور کئی مہاجرین ورکرز جو اپنے گاو¿ں نہیں پہنچ پارہے ہیں، ان کے درد کا احساس ہے۔ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ بھارت اور دیگر جنوبی ایشیائی ممالک میں معاشی نمو رواں سال کورونا وائرس کی وجہ سے 40 سال کی سست ترین شرح پر ہوگی۔
تبصرے بند ہیں.