ہائیکورٹ نے حکمرانوں اور افسران کو سرکاری خزانے کے ذاتی استعمال سے روک دیا

لاہور ہائیکورٹ نے حکمرانوں اور افسران کو سرکاری خزانے کے ذاتی استعمال سے روک دیا جب کہ عدالت نے درخواست پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت سمیت فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان نے لائرز فائونڈیشن کی درخواست پر سماعت کی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سرکاری خزانہ عوام کی امانت، عوامی فلاح کے لیے ہی استعمال کیا جاسکتا ہے، حکمران اور افسران سرکاری خزانے کے امین ہوتے ہیں، سرکاری خزانے کو ذاتی مقاصد کیلیے استعمال نہیں کرسکتے، یہاں تک کہ قائد اعظم نے سرکاری اجلاسوں میں چائے فراہم نہ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔حکمران اور افسران سرکاری پیسے کو ذاتی مقاصد کیلیے استعمال کرتے ہیں لہذا عدالت حکمرانوں اور افسران کو سرکاری خزانے کے ذاتی استعمال سے روکنے کا حکم دے، عدالت نے درخواست پر ابتدائی دلائل مکمل ہونے پر مختصر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ عوامی عہدوں پر فائز افسران اور حکمران ذاتی استعمال کی اشیا قومی خزانے سے نہیں خرید سکتے۔عدالت نے مرکزی کیس کی سماعت کے لیے 23 مئی کی تاریخ مقرر کردی اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

تبصرے بند ہیں.