خیرپور میں دوبارہ گنتی کا حکم، سسی پلیجو کیخلاف درخواست مسترد

کراچی: سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے منگل کو عام انتخابات 2013میں دھاندلیوں سے متعلق متعدد درخواستوں کی سماعت کی۔ فاضل بینچ نے پی ایس 114کراچی میں ری پولنگ کیلیے متحدہ قومی موومنٹ کے عبدالرئوف صدیقی کی درخواست نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ عبدالرئوف صدیقی کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کر دیا جائے۔عدالت نے این اے217خیرپور میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا ہے۔پی ایس114سے متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار عبدالرئوف صدیقی کے وکیل بیرسٹرفروغ نسیم نے موقف اختیار کیا کہ انتخابات کے موقع پر مخالف امیدوار مسلم لیگ ن کے عرفان اللہ مروت اور ان کے حامیوں نے پولنگ اسٹیشنوں پر قبضے کیے اور دھاندلی کی۔بیرسٹر فروغ نسیم نے استدعا کی کہ کامیاب ہونے والے امیدوار عرفان اللہ مروت کوکامیابی کاحلف اٹھانے سے روکا جائے۔عدالت نے خیرپور میں سید جاوید جیلانی درخواست پر حلقے این اے 217 میں فریقین کی موجودگی میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کاحکم دیا ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ انتخابات کے موقع پر فنکشنل مسلم لیگ کے امیدوار سید کاظم علی شاہ اور ان کے حامیوں نے 24پولنگ اسٹیشنوں پرقبضے کیے اور جعلی ووٹ بھگتائے۔فاضل عدالت نے پی ایس85سے کامیاب امیدوار سید امیر حیدرشاہ شیرازی کی فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ فاضل عدالت نے پی ایس 85 سے درخواست گزار کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کے اجراء کے خلاف حکم امتناع جاری کیا ہوا ہے جبکہ 29مئی کو سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس منعقد ہوگا۔ اگر حکم امتناع برقرار رہا تو درخواست گزار پہلے اجلاس میں شرکت سے محروم ہوجائے گا۔اس لیے فوری نوعیت کی درخواست کی سماعت کی جائے،عدالت نے درخواست مسترد کردی۔ واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر سسی پلیجو کی درخواست پر حکم امتناع جاری کردیا تھا۔

تبصرے بند ہیں.