کوئی حکومت کشمیر پر مؤقف سے انحراف نہیں کر سکتی، پاکستان
اسلام آ باد: سیکریٹری خارجہ پاکستان جلیل عباس جیلانی نے کہاہے کہ پاکستان کی کوئی بھی حکومت مسئلہ کشمیرپردیرینہ موقف سے انحراف نہیں کرسکتی مسئلہ کشمیر اور کشمیری عوام کا حق خودارادیت ہماری خارجہ پالیسی کامرکزاورمحورہے مسئلہ کشمیرپرکشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے ۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سب کواپنا اپنا کرداراداکرناہوگابھارت کے ساتھ جامع مذاکراتی عمل میںمسئلہ کشمیرہی بنیادی نکتہ ہوتاہے،نئی حکومت کوخارجہ پالیسی کے حوالے سے میں ان تمام نکات کواپنی بریفنگ کاحصہ بناؤںگا۔ سیکریٹری خارجہ پاکستان جلیل عباس جیلانی نے کشمیری قیادت کومسئلہ کشمیرکے حل کیلیے بین الاقوامی سطح پرسفارتی کوششوں،بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات کے ایجنڈے دفترخارجہ کی کشمیرکے حوالے سے ترجیحات پر3 گھنٹے کی تفصیلی بریفنگ دی بریفنگ میں صدر وزیراعظم ازادکشمیر،سابق صدرسردارمحمد انور اور حریت کانفرنس ازادکشمیرکے رہنماؤں نے اپنی اپنی تجاویز اور سفارشات بھی پیش کیں سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے دو ٹوک اندازمیںبات کی جاتی ہے۔انھوں نے کہاکہ بین الاقوامی سطح پرپاکستان کی حکومت مسئلہ کشمیرکوجراتمندانہ اندازمیں اجاگرکررہی ہے اس حوالے سے پوری پارلیمنٹ میں افضل گوروشہیدکی پھانسی کی مذمتی قرار داد، نارویجن پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پربحث اور دیگر فورمز پر کشمیریوں کے حق میں اوازبلند ہونا اہم کامیابی ہے صدر آزاد کشمیر نے اجلاس کے اختتام پرسیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی کاشکریہ اداکیابریفنگ میںسردارغلام صادق ،چوہدری یاسین، سردارصغیرچغتائی،مولاناسعید یوسف ، طاہر کھوکھر، مولانا امتیازصدیقی،امان اللہ خان ،رفیق ڈار،ڈاکٹرخالد محمود، محمودساغر،غلام محمدصفی،فرزانہ یعقوب،یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک،محمد پرویز،محمدخطیب،یوسف نسیم ،میرواعظ محمداحمدودیگرحکام نے شرکت کی۔
تبصرے بند ہیں.