مشرف کی باعزت رہائی نوازشریف کے حلف سے پہلے ہوجائیگی؟

کراچی: پاکستان میں عام انتخابات پر ایک تبصرے میں بی بی سی نے کہا کہ الیکشن تو ہوگئے لیکن وزیراعظم بن کر نواز شریف کو چومکھی لڑائی لڑنا پڑے گی۔ سب سے پہلے سیّد پرویز مشرف کا مستقبل ہے، ججز نظربندی کیس سے مدعی کی ’رضاکارانہ‘ اچانک دستبرداری، فوج کے سربراہ اور متوقع وزیرِاعظم میں غیررسمی صلاح مشورے، حلف اٹھانے سے ذرا پہلے یا فوراً بعد نوازشریف کے سعودی عرب ممکنہ روانگی سے تو نتیجہ یہی نکلنا چاہیئے کہ پرویز مشرف کو اسی طرح باعزت راستہ ملے جس طرح شریف خاندان کی باعزت روانگی عمل میں آئی تھی۔منطقی اعتبار سے بھی احسان کا بدلہ احسان ہی ہوتا ہے۔ اس سے زیادہ بہتر بھلا کیا ہوگا کہ جو بھی ہونا ہے نوازشریف کے آئینِ سے حلف وفاداری اٹھانے سے پہلے ہی ہوجائے کیونکہ مشرف کی موجودگی میں آرٹیکل چھ سمیت پورے آئین کے تحفظ کی قسم کھانا خود نئے وزیرِاعظم کو بھی کباب میں ہڈی جیسا لگے گا۔ جہاں تک طالبان سے مذاکرات کا سوال ہے تو طالبان سے مذاکرات کیلئے جو بھی ٹیم بنے گی کیا وہ شریف حکومت، خیبرپختونخوا کی انصاف حکومت اور فوج کے باہم مشورے سے تشکیل پائے گی۔ اس ٹیم کو طالبان دوست جمیعت علمائے اسلام اور جماعتِ اسلامی کی حمایت بھی حاصل ہوگی یا شریف حکومت تنِ تنہا طالبان سے بات چیت کا کریڈٹ لینا پسند کرے گی۔

تبصرے بند ہیں.