گووندا کو ’’شعلہ اور شبنم‘‘ نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا

کراچی: بالی ووڈ اداکار گووندا ہر دور میں عوام کے پسندیدہ اداکار رہے اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ وہ ایک ور اسٹائل اداکار رہے ہیں۔ انھوں نے مزاحیہ کردار بہت خوبصورتی سے ادا کیے، وہ ایک بہترین ڈانسر ہیرو بھی رہے ہیں لیکن سنجیدہ ادکاری میں بھی انھوں نے کمال کیا ہے،انھوں نے اپنے فلمی سفر میں120 فلموں میں کام کیا۔ 1986 میں ان کی پہلی فلم ’’الزام‘‘ نمائش کے لیے پیش کی گئی،جو ہٹ ہوئی اس کے بعد 1990 میں ان کی فلم’’ شعلہ اور شبنم‘‘ بے حد کامیاب رہی جس نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا ۔اس فلم میں دیویا بھارتی نے ہیروئن کا کردار ادا کیا تھا، گووندا اداکار ڈیوڈ ڈھون کے پسندیدہ اداکار رہے ہیں انھوں نے ڈیوڈ کی17 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا،ان کی مزاحیہ اداکاری کے حوالے جن فلموں کو شہرت حاصل ہوئی ان میں آنکھیں، راجہ بابو، قلی نمبر ون، حسینہ مان جائے گی اس فلم میں انھیں بہترین مزاحیہ ادکار کا ایوارڈ بھی ملا۔ ان کی فلم چھوٹے میاں بھی بے حد مقبول فلم تھی جس میں انھوں نے ڈبل رول کیا تھا، ان کی حالیہ ریلیز ہونے والی بھاگم بھاگ اور پارٹنر نے بھی زبردست کامیابی حاصل کی، ان کی دیگر فلموں میں لو86 خود غرض، دریا دل، جیتے ہیں شان سے ہم، مرتے دم تک، جنگ باز، ان کی ڈیوڈ ڈھون کے ساتھ پہلی فلم طاقت ور تھی جب کہ سری دیوی اور رجنی کانت کے ساتھ ان کی فلم ’’غیر قانونی‘‘ تھی جو ہٹ ثابت ہوئی، ادکارہ نیلم کے ساتھ بھی ان کی کئی ہٹ فلمیں ہیں، ظلم کی حکومت، دلارہ، ساجن چلے سسرال، دیوانہ مستانہ، جب کہ کرشمہ کپور ،جوہی چاؤلہ اور روینا ٹنڈن کے ساتھ بھی ان کی جوڑی بے حد کامیاب رہی۔ادکار گووندا 21 دسمبر 1963 میں مہاراشٹر میں پیدا ہوئے ان کا اصل نام گوندا آھوجا ہے گووندا کا کہنا ہے کسی بھی فنکار کے لیے یہ ضروری نہیں کہ اس کی ہر فلم ہٹ ہو ناکامی بھی ہوتی ہے اور ناکامیوں سے ہی سیکھنے کا موقع ملتا ہے میں نے جب بھی کوئی فلم سائن کی اس میں اپنے کردار کا ضرور مطالعہ کیا کیونکہ جب تک کسی کردار کو اسٹڈی نہ کیا جائے اسے کرنے میں مزا نہیںآتا، بولی ووڈ انڈسٹری میںمقابلہ بہت سخت ہے اپنے آپ کو منوانے کے لیے بہت محنت کرنا پڑتی ہے میں نے بہت محنت اور لگن سے کام کیا مجھے فلم انڈسٹری کے لوگوں کا بھر پور تعاون حاصل رہا۔ گووندا نے 2004 میں انڈین کانگریس پارٹی جوائن کی اور لوک سبھا کے ممبر منتخب ہوگئے، 2005 میں ممبئی میں ہونے والی شدید بارشوں نے انھیں زبردست تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ انھوں نے عوام کی فلاح وبہبود کے لیے کوئی کام نہیں کیا،انھوں نے ممبر لوگ سبھا کی حیثت سے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی،گووندا کی شادی 11 مارچ 1987 میں نینا نامی خاتون سے ہوئی ان کے دو بچے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.