کامیابی کا کوئی فارمولا نہیں ہوتا، شاید میری قسمت بہت اچھی ہے، دپیکا پڈوکون

بالی ووڈ اداکارہ دیپکا پڈوکون سال رواں میں اوپر تلے تین بلاک بسٹر فلموں کے ساتھ کامیاب ہیروئن کا کریڈٹ لے گئیں، چوتھی فلم ’’رام لیلا‘‘ کے ابھی سے چرچے ہونے لگے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے ساتھ 2007ء میں بلاک باسٹر فلم ’’اوم شانتی اوم‘‘ سے بالی ووڈ میں دھماکے دار انٹری دی اور اس فلم پر بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ بھی لے گئیں ۔ ’’اوم شانتی اوم ‘‘ کی کامیابی اور پہلی ہی فلم میں شاہ رخ خان کے ساتھ ہیروئن کا کردار اس کے لیے خوش قسمتی کا باعث بنا جس کے بعد اس نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا ۔ 2008ء میں اپنے فرینڈ رنبیر کپور کے ساتھ ’’بچنا اے حسینو‘‘ میں جلوہ گر ہوئیں جس میں اس کے علاوہ بباشا باسو اور امیشا لامبا بھی ہیروئن کے طور پر شامل تھیں۔ یہ فلم کامیاب نہ ہو سکی مگر 2009ء میں سیف علی خان نے اپنے ہوم پروڈکشن ’’لو آج کل ‘‘ میں ہیروئن لیا جس کو ’’جب وی میٹ‘‘ کے امتیاز علی نے ڈائریکٹ کیا ، اس فلم میں سیف علیخان اور دیپکا پڈوکون کی جوڑی کلک کر گئی ۔ اس کو دیکھتے ہوئے سیف علی خان نے 2012 ء میں اپنی ہوم پروڈکشن ’’کاک ٹیل ‘‘ میں اپنی دوست کرینہ کپور کی بجائے دیپکا پڈوکون کا ہی انتخاب کیا یہ فلم بھی باکس آفس پر اپنا اثر دکھانے میں کامیاب رہی۔ اس دوران انھوں نے ’’کارتک کالنگ کارتک ‘‘ ،’’لفنگے پرندے‘‘ ، ’’ چاندنی چوک ٹو چائنہ‘‘ ، ’’کھیلیں ہم جی جان سے‘‘ جیسی فلمیں فرحان اختر ، نیل نتن مکیش اکشے کمار اور ابھیشک بچن کے مقابل کیں جو باکس آفس پر کامیابی حاصل نہ کرسکیں ۔ اس پر فلمی حلقوں میں کہا جانے لگا کہ دیپکا پڈوکون کا فلمی کیرئیر اختتام پذیر ہو رہا ہے۔دیپکا پڈوکون نے روہن سپی کی فلم ’’دم مارو دم ‘‘ میں زینت امان پر فلمایا جانے والا گیت ’’ دم مارو دم ‘‘ آئٹم سانگ پر پرفارم کیا ۔2010سے 2011ء کے اس مشکل دور میں ہی پرکاش جھا کی ایجوکیشن کے موضوع پر بننے والی فلم ’’آردکشن‘‘ نے کسی حد تک اس کے فلمی کیرئیر کو سہارا دیا ۔ اکشے کمار کے ساتھ فلم ’’دیسی بوائز‘‘ جیسی کامیڈی رومانٹک فلم بھی کی جو ڈیوڈ دھون کے بیٹے روہت دھون کی بطور ڈائریکٹر پہلی فلم تھی۔

تبصرے بند ہیں.