ڈمپل کپاڈیا اپنے دورکی تیسری بڑی کمرشل اداکارہ بن گئیں

کراچی: بالی ووڈ ادکارہ ڈمپل کپاڈیا ان خوش نصیب اداکاراؤں میں شامل ہیں کہ جنھیں ان کے کیرئیر میں سب سے زیادہ شہرت ملی،انھیں ان کی پہلی فلم نے فلم انڈسٹری کا سپر اسٹار بنادیا1973میں انھوں نے16سال کی عمر میں راج کپور کی فلم’’ بوبی‘‘ سے فلمی زندگی شروع کی۔ اس فلم نے زبردست شہرت حاصل کی،اسی سال ان کی شادی بولی ووڈ اسٹار سے راجیش کھنہ سے ہوگئی جس کے بعد انھوں نے فلموں سے کنارہ کشی اختیار کرلی 1982میں راجیش کنھہ سے ان کی طلاق ہوگئی طلاق کے بعد انھوں نے1984میں دوبارہ فلموں میں کام شروع کردیا،انھوں نے فلم ’’زخمی عورت‘‘ سے اپنے کیرئیر کا دوبارہ آغاز کیا، یہ ایک بی کلاس فلم تھی اسی سال انھوں نے سنی دیول کی فلم ’’منزل منزل‘‘ میں کام کیا 1985میں ان کی فلم ’’ساگر‘‘ اور’’ اعتبار‘‘ ریلیز ہوئیں جس میں راج ببر ہیرو تھے،اسی سال انھوں نے سنی دیول کے ساتھ ایکشن فلم ’’ارجن‘‘ میں کام کیا۔1986میں ڈمپل کپاڈیا کی فلم’’ جانباز‘‘ ریلیز ہوئی جس میں انیل کپور ہیرو تھے جب کہ مہیش بھٹ کی فلم ’’کاش‘‘ میں جیکی شیروف نے ہیرو کا کردار ادا کیا۔ انھوں نے ایکشن فلم ’’انسانیت کے دشمن‘‘ کے بعد ’’انصاف‘‘ میں ڈبل رول کیا ہدایت کار راج کوہلی کی فلم ’’بیس سال بعد‘‘ اور ’’سازش‘‘ بھی ان کی فلمی زندگی کی بہترین فلمیں تھیں جب کہ شبھاش گھئی کی فلم’’ رام لکھن‘‘ ان کی ہٹ فلم تھی،متھن چکرورتی کے ساتھ ان کی فلم ’’پیار کے نام قربان‘‘ بٹوارہ(دھرمیندر اور نود کھنہ) کے ساتھ عمدہ فلمیں تھیں، مہیش بھٹ کی ایک اور فلم’’ قبضہ‘‘ ان کی فلاپ فلم تھی، ڈمپل کپاڈیا سری دیوی اور ریکھا کے بعد بھارت کی تیسری بڑی کمرشل اداکارہ تھیں،ان کی مشہور فلموں میں ساگر، گردش، کرنت ویر،کاش کرشتی، لیکن ان کی آرٹ فلموں میں شامل تھیں ان فلموں میں انھیں نیشنل فلم ایوارڈکریٹکس ایوارڈ، دیے گیئے جب کہ فلم’’ ساگر‘‘ اور’’ بوبی‘‘ میں انھیں بہترین ادکارہ کے ایوارڈ ملے، 1990 اور 2000 میں انھیں مختصر کردار دیے گئے۔

تبصرے بند ہیں.