ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی ناظم الامور سکیورٹی کی یقین دہانے ہونے تک افغانستان نہیں جائیں گے۔ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ چمن واقعے پر پاک افغان حکام رابطے میں ہیں، ہم چاہتے ہیں پاکستانی سفارت خانے اور سفارتی عملے کی حفاظت یقینی بنائی جائے، افغانستان کے لیے پاکستانی ناظم الامور تاحال پاکستان ہی میں ہیں اور جب تک سکیورٹی معاملات پر یقین دہانی نہیں کروائی جاتی تب تک وہ پاکستان ہی میں رہیں گے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ تاجکستان کے صدر نے پاکستان کا 2 روزہ دورہ کیا، آج انہوں نے وزیر دفاع اور چیئرمین سینیٹ سے ملاقاتیں کیں، اس دورے میں تجارت، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون کے معاہدے اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط ہوئے، انہوں نے بتایا کہ کاسا 1000 سنگ میل منصوبہ ہے۔وزیراعظم کے دورے سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ شہباز شریف آئندہ سال دوشنبے کا دورہ کریں گے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری دورہ امریکا پر ہیں، انہوں نے اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سے بھی ملاقاتیں کی ہیں جب کہ وزیر خارجہ آج اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کریں گے۔ترجمان کے مطابق سیکرٹری جنرل او آئی سی نے دورۂ پاکستان میں وزیراعظم سے ملاقات کی اور لائن آف کنٹرول کا بھی دورہ کیا، علاوہ ازیں انہوں نے صدر اور وزیراعظم آزاد کشمیر سے بھی ملاقاتیں کیں، آئندہ برس جنوری میں سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے ڈونرز کانفرنس جنیوا میں ہو گی، جس کی صدرات وزیراعظم پاکستان اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کریں گے۔
تبصرے بند ہیں.