میانمار: روہنگیا مسلمانوں کو ایک اور خطرے نے گھیر لیا
راکھنی: میانمار کے مسلمانوں کی ایک طرف نسلی فسادات میں نسل کشی کی گئی تو دوسری جانب متوقع سمندری طوفان نے ان کی زندگیوں کے لیے خطرہ پیدا کردیا ہے، مشکلات کے باوجود میانمار کے ساحلی علاقے میں موجود مسلمانوں نے کیمپ خالی کرنے سے انکار کردیا ہے۔ میانمار کے علاقے راکھنی میں نسلی فسادات کے دوران ہزاروں روہنگیا مسلمان بے گھر ہوگئے تھے، جنہیں مختلف کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔ متوقع سمندری طوفان کے بعد انتظامیہ نے مسلمانوں سے کیمپ خالی کرانے کی کوشش کی،لیکن انہوں نے انکار کردیا۔ ان علاقوں سے سمندری طوفان کے ٹکرانے کا خدشہ ہے جو پہلے ہی نسلی فسادات سے متاثر ہیں۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر کیمپ خالی نہیں کرائے گئے تو بڑے پیمانے پر انسانی جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔ اقوام متحدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ میانمار کے اس صوبے میں انہتر ہزار سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں، جن کی اکثریت مسلمانوں پر مشتمل ہے اور وہ متوقع سیلاب سے شدید متاثر ہوسکتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.