مقدس مہینے میں کوئی پابندی برداشت نہیں نکریں گے ، علماءکا اعلان

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) وفاق المدارس العربیہ سے تعلق رکھنے والے علما اور مختلف مدارس کی نمائندگی کرنے والے سیاسی و غیر سیاسی جماعتوں نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ وہ مقدس مہینے کے دوران کسی قسم کی پابندی کو برداشت نہیں کریں گے۔راولپنڈی اور اسلام آباد کے 50 سے زائد جید علمائے کرام نے جامعہ دارالعلوم زکریا، ترنول میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اجتماعات کو محدود رکھنے کی سوچ کو آگے نہ بڑھایا جائے۔فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے صدر جامعہ دارالعلوم زکریا اور جمعیت علما اسلام (ف) اسلام آباد کے سرپرست پیر عزیز الرحمٰن ہزاروی کا کہنا تھا کہ جید علمائے کرام نے واضح کیا ہے کہ حکومت اور ریاستی اداروں کے ساتھ تصادم سے بچنے کے لیے تمام کوششیں کی جائیں گی ، اجلاس میں کہا گیا کہ موجودہ صورتحال میں نماز کے لیے مزید وقت کا مطالبہ کیا گیا اور اعلان کیا گیا کہ پانچ نمازوں کے علاوہ جمعہ اور تراویح اجتماعات لازمی احتیاطی تدابیر کے ساتھ جاری رکھیں گے، احتیاطی تدابیر میں سینیٹائزر کا استعمال، قالینوں کو ہٹانا، فرش کی صفائی کرنا، صابن سے ہاتھ دھونے اور معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنا شامل ہیں۔اجلاس کی ایک ویڈیو کلپ میں علمائے کرام، کندھے سے کندھا ملا کر بیٹھے تھے، اجلاس میں جے یو آئی-ف، عالمی تنظیم ختم نبوت، راجہ بازار کی تعلیم القران جیسے مدرسوں اور اہل سنت والجماعت سمیت متعدد سیاسی و غیر سیاسی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود تھے۔پیر عزیز الرحمن ہزاروی نے کہاکہ ’مساجد کی بندش اور جمعہ اور تراویح کی نمازوں پر پابندی عائد کرنا ناقابل قبول ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مسئلے کا حل اللہ تعالی سے معافی مانگنے اور مساجد میں عوام کی تعداد بڑھانے میں ہی ہے۔اجلاس میں متعدد علماءکی گرفتاری پر حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے خلاف تمام مقدمات منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔علما نے کہا کہ انہوں نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلنے پر انہوں نے حکومت کے ساتھ تعاون کیا ہے تاہم انہوں نے دعوی کیا کہ مسجد انتظامیہ کے ساتھ سرکاری حکام کا رویہ قابل افسوس ہے۔دریں اثنا، ایک علیحدہ پیش رفت میں وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پیر نورالحق قادری نے اعلان کیا کہ حکومت مختلف مذہبی، سیاسی جماعتوں کے رہنماو¿ں سے رابطہ کرے گی اور مساجد میں پانچ افراد کی جماعت میں توسیر کے لیے لیے ان کو اپنے ساتھ شامل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن، علامہ ساجد نقوی، پروفیسر ساجد میر، علامہ ناصر عباس جعفری اور سینیٹر سراج الحق سمیت سینئر علما کرام اور قائدین سے ملاقاتوں کے بعد اس فیصلے کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔بعدازاں پیر نور الحق قادری نے وزیر داخلہ ریٹائرڈ بریگیڈ اعجاز احمد شاہ سے ملاقات کی جس میں رمضان کے دوران افطار اور تراویح کی نماز کے سلسلے میں حکمت عملی وضع کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تبصرے بند ہیں.