معروف گلوکار و موسیقار استاد نصرت فتح علی خان کی 16ویں برسی آج منائی جارہی ہے

پاکستان کے مایہ ناز گلوکار وموسیقار استاد نصرت فتح علی خان کی 16ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔ نصرت فتح علی خان 13 اکتوبر 1948 کو فیصل آباد کے قوال گھرانے میں پیدا ہوئے، وہ 4 بہنوں کے اکلوتے بھائی ہونے کی بنا پر سب گھر والوں کے لاڈلے اور آنکھوں کے تارے تھے، ان کے والد استاد فتح علی خان انہیں اعلیٰ تعلیم دلوانا چاہتے تھے لیکن نصرت فتح علی خان کو موسیقی سے لگاؤ تھا اس لئے موسیقی کی ابتدائی تربیت والد محترم سے حاصل کی اور پھر ان کی وفات کے بعد چچا مبارک علی خان اور سلامت علی خان نے موسیقی کے اسراروموز سکھانے کی ذمے داری لے لی۔ نصرت فتح علی خان نے پاکستان کے صنعتی شہر فیصل آباد سے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا اور پھر بین الاقوامی میوزک انڈسٹری میں ایسی ہلچل مچائی کہ ہر جانب پاکستان اور نصرت فتح علی خان کا نام گونجنے لگا، انہوں نے عارفانہ اور صوفیانہ کلام کو مشرقی اور مغربی موسیقی کے حسین امتزاج سے ایک نیا انداز متعارف کرایا اور موسیقی کے ذریعے پوری دنیا کو ایسا مرید بنایا کہ ان کی پرفارمنس شروع ہوتے ہی لوگ جھومنے پر مجبور ہوجاتے تھے۔ استاد نصرت فتح علی خان نے اپنے آباؤ اجداد کے اس فن کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے کا تہیہ کر رکھا تھا۔ 1979ء میں ان کی اپنی فرسٹ کزن ناہید سے شادی ہوگئی جن سے ایک بیٹی ندا ہے۔ بحیثیت قوال ان کے 125 آڈیو البم ریلیز ہوئے جو ایک ورلڈ ریکارڈ ہے۔ ان البمز میں ’’دم مست قلندر مست ‘‘، ’’علی مولا علی‘‘، ’’یہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے‘‘ شامل ہیں۔ یہ عظیم موسیقار وگلوکار 16 اگست 1997 کو ہمیں چھوڑ کر چلے گئے۔

تبصرے بند ہیں.