بنگلہ دیش کرپشن کیس: ایک اور ملوث کرکٹر منظر عام پر آگیا

ڈھاکا: بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کرپشن کیس میں ملوث ایک اور کرکٹر منظر عام پر آگیا، سری لنکا کے آل راؤنڈر کوشل لوکاراچی کو بھی چارج لیٹر ملنے کی تصدیق ہوگئی۔ سری لنکا کرکٹ نے ان سے پوچھ گچھ شروع کردی، ان پر فکسنگ رابطے کی رپورٹ نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے بی پی ایل میں کرپشن کے حوالے سے تحقیقات میں 9 افراد کو چارج لیٹر بھیجے جانے کا اعلان کیا گیا تھا، ان میں سے 7 پر فکسنگ اور 2 پر کرپشن کیلیے ہونے والے رابطے کی اتھارٹیز کو رپورٹ نہ کرنے کا الزام ہے۔ اگرچہ کونسل کی جانب سے ان افراد کے نام ظاہر نہیں کیے گئے مگر یہ خود ہی سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، گذشتہ روز سری لنکا کے آل راؤنڈر کوشل لوکاراچی کا نام منظر عام پر آیا، ان سے سری لنکا کرکٹ نے باقاعدہ پوچھ گچھ بھی شروع کردی، کرکٹر کے ایک قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ لوکاراچی کسی بھی قسم کی فکسنگ میں ملوث نہیں ہیں، آئی سی سی کی جانب سے انھیں فکسنگ کے لیے ہونے والی پیشکش کے بارے میں رپورٹ نہ کرنے کا مرتکب قرار دیا گیا۔اس سے قبل انگلش کرکٹر ڈیرن اسٹیونز نے بھی لیٹر ملنے کا اعتراف کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ انھیں بھی مشکوک رابطے کی اطلاع نہ کرنے کا مرتکب قرار دیا گیا، وہ اس معاملے میں اینٹی کرپشن حکام کے ساتھ مکمل تعاون کررہے ہیں۔ اس سے قبل محبوب العالم روبن اور مشرف حسین روبیل بھی سامنے آئے، ان دونوں پر فکسنگ میں ملوث ہونے کا الزام ہے، محبوب العالم نے کہا کہ مجھے لیٹر تو ملا مگر اس میں وضاحت نہیں کی گئی کہ میں نے کون سی فکسنگ کی ہے، میں مکمل طور پر بے قصور ہوں۔ کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کیلیے انگلینڈ میں موجود روبیل نے کہا کہ مجھے تمام قسم کی کرکٹ سے معطل کردیا گیا جس کی وجہ سے اب وطن واپس لوٹنا پڑرہا ہے، میں نے کچھ غلط نہیں کیا اور قانونی جنگ کیلیے تیار ہوں۔ اس کیس کے مرکزی کردار سابق بنگلہ دیشی کپتان اشرفل پہلے ہی اعتراف جرم کرچکے ہیں۔ ادھر بی سی بی نے سماعت کیلیے ٹریبونل کی تشکیل شروع کردی، جس کی سربراہی کیلیے سابق چیف جسٹس محمود الامین چودھری کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جبکہ ممبران کیلیے مختلف لوگوں سے رابطہ جاری ہے، ایک سے زائد ٹریبونل کے قیام کی تجویز بھی موجود ہے۔

تبصرے بند ہیں.