لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے خسرہ سے ہونے والی اموات سے متعلق درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر ویکسین میں کوئی خرابی ہوئی تو کسی کو جیل بجھوانے سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔جسٹس خالد محمود خان خسرہ کی وباء سے ہونے والی اموات سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کر رہے ہیں۔دوران سماعت میو،سروسز اور جناح اسپتال کے ایم ایس عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ بچوں کی ہلاکتیں صرف خسرہ سے نہیں ہو رہی ہیں بلکہ دیگر بیماریاں بھی ہلاکتوں کا سبب بن رہی ہیں،اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ خسرہ کی ویکسین کو سینتیس سینٹی گریڈ پر رکھنا ضروری ہے لیکن اسپتالوں میں خسرہ کی ادویات رکھنے کا مناسب بندوبست نہیں ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر ویکسین میں کوئی خرابی ہوئی تو کسی کو بھی جیل بجھوانے سے دریغ نہیں کرینگے۔عدالت نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے درخواست کی سماعت انتیس مئی تک ملتوی کردی ہے۔
تبصرے بند ہیں.