ظفربلوچ کےقتل کامقدمہ رکن قومی اسمبلی نبیل گبول کیخلاف درج

کالعدم پيپلز امن کميٹی کے ترجمان ظفر بلوچ کے قتل کا مقدمہ نبیل گبول کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔ ايم کيو ايم نے رکن قومی اسمبلی کے خلاف درج مقدمے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے ترجمان اور پیپلز پارٹی کے مقتول کارکن ظفر بلوچ کے قتل کا مقدمہ کلا کوٹ تھانے میں درج کرلیا گیا۔ ایس ایس پی سٹی فیصل بشیر میمن کے مطابق ظفر بلوچ کے والد کی مدعیت میں ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی نبیل گبول کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں چار نامعلوم ملزمان بھی نامزد کیے گئے ہیں، جنہوں نے ظفر بلوچ پر گولیاں چلائی۔ ايس ايس پي سٹي کے مطابق مقتول ظفر بلوچ کے والد محمد علی نے مقدمے ميں لکھوايا ہے کہ نبيل گبول نے کئی بار ايسے بيانات ديئے جس ميں انہوں نے ظفر بلوچ کو قتل کی دھمکياں دی۔ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے مقدمے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور مقدمے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اسے ایم کیوایم کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائیوں کا تسلسل قراردیا ہے۔ رابطہ کميٹی کے مطابق نبیل گبول قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے سلسلے میں اسلام آباد میں مقیم ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے صدر، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.