ریکھا نے عمدہ پر فارمنس سے ہر فلمی کردار کو یادگار بنادیا

کراچی: ادکارہ ریکھا کا شمار بالی ووڈ کی ان اداکاراؤں میں ہوتا ہے کہ جنھوں نے اپنے کیرئیر کی ابتداء سے اب تک شہرت اور مقبولیت کو برقرا رکھا ہوا ہے، عمدہ اداکاری کے حوالے سے پوری بالی ووڈ انڈسٹری اور ان کے پرستار ان کے معترف ہیں۔ انھوں نے جب جب کام کیااپنی شاندار اداکاری سے اس فلم کو یاد گار بنادیا،انھوں نے1966میں 16سال کی عمر میں تیلگو فلم سے فنی سفر کا آغاز کیا،بطور ہیروئن ان کی پہلی فلم’’ ساون بھادوں تھی‘‘ جس نے باکس آف پر شاندار کامیابی حاصل کی انھوں نے250سے زائد فلموں میں ادکاری کا مظاہرہ کیا،انھیں بہترین ادکاری پر 3مرتبہ فلم فئیر ایوارڈ دیا گیا جب کہ 2010میں انھیں پدما شری ایوارڈ یاگیا ریکھا کو فلم خوبصورت، خون بھری مانگ میں بہترین ادکارہ،بیسٹ سپورٹنگ ایکسٹریس فلم کھلاڑیوں کے کھلاڑی، فلم امراؤ جان ادا میں بہترین ادکارہ کا نیشنل ایوارڈ دیا گیا1969میں انھوں نے فلم انجانا سفر میں کام کیا لیکن یہ فلم سینسر بوڑد ریلیز ہونے نہیں دی1979میں یہی فلم ’’دوشکاری‘‘ کے نام سے نمائش کے لیے پیش کی گئی۔ان کی فلم ’’رام پور کی لکشمن، کہانی قسمت کی کامیاب ترین فلمیں تھیں جو کاروباری اعتبار سے بھی سپر ہٹ رہی، 1976 میں امیتابھ کے ساتھ ان کی فلم ’’دوانجانے‘‘ درمیانہ درجے کی فلم ثابت ہوئی1978میں ان کی فلم ’’گھر‘‘ نمائش کے لیے پیش کی گئی ،اس فلم میں بہترین ادکاری پر ریکھا کو بیسٹ ایکٹریس کا فلم فئیر ایوارڈ دیا گیا،اسی سال ان کی فلم’’ مقدر کا سکندر‘‘امیتابھ کے ساتھ ریلیز کی گئی جو باکس آفس کی سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی1980میں ان کی فلم ’’خوبصورت‘‘ نے بھی زبردست کامیابی حاصل کی،اس فلم کو بہترین فلم کا فلم فئیر ایوارڈ دیا گیا،ریکھا نے سب سے زیادہ فلمیںامیتابھ کے ساتھ کی جو ہٹ فلمیں تھیں اسی وجہ سے ان کی جوڑی بے حد مقبول ہوئی ،امیتابھ بچن کا ریکھا کے ساتھ افئیر بھی مشہور ہوا، 1981 میں امیتابھ اور ریکھا کی آخری فلم ’’ سلسلہ‘‘ نمائش کے لیے پیش کی گئی جو ہٹ فلم تھی جس کے بعد ان دونوں کی دوستی ختم ہوگئی،1981میں ادکارہ ریکھا کی سپر ہٹ فلم ’’امراؤ جان ادا‘‘ نمائش کے لیے پیش کی گئی اس فلم نے ریکھا کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

تبصرے بند ہیں.