دس ماہ قبل دریا میں گرنے والا آئی فون مل گیا، دوبارہ آن کیسے ہوا؟

اگر ایک اسمارٹ فون دریا میں گر جائے تو پہلے تو اس کو ڈھونڈنا ہی آسان نہیں ہوتا اور اگر وہ مل بھی جائے تو بھی اس کے کام کرنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ویسے تو اب متعدد کمپنیوں کی جانب سے آئی پی 68 سرٹیفائیڈ واٹر اور ڈسٹ ریزیزٹنس فون تیار کیے جارہے ہیں جن کا دریا میں گرنے کے چند منٹ یا گھنٹوں کے بعد بھی بچنے کا امکان ہوتا ہے۔مگر ایک فون دریا کی تہہ میں 10 ماہ تک رہے تو کوئی بھی یہ توقع نہیں کرسکتا ہے کہ وہ دوبارہ کام کرے گا۔مگر ایسا حیرت انگیز واقعہ برطانیہ میں پیش آیا، جہاں ایک آئی فون دریا میں گرنے کے 10 ماہ بعد واپس ملا تو وہ بدستور کام کررہا تھا۔اگست 2021 میں 35 سالہ اوئن ڈیوس نے ایک تقریب کے دوران دریائے Wye میں یہ فون گرا دیا تھا۔گلوسٹرشائر سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ میگوئیل پوچیکو نے اس فون کو 10 ماہ بعد جون کے شروع میں دریا میں دریافت کیا اور اس کے مالک کو تلاش کرنے کے لیے ایک فیس بک گروپ میں تصویر شیئر کی۔

جب دریا سے فون کو نکالا گیا تو اس کی یہ حالت تھی اور آن ہونے پر نظر آنے والا اسکرین سیور / فوٹو بشکریہ میگوئیل پوچیکو فیس بک اکاؤنٹ

میگوئیل نے اس فون کو گھر لے جاکر خشک کیا اور اگلی صبح چارج پر لگایا تو یہ دیکھ کر دنگ رہ گیا کہ وہ کام کرنے لگا تھا۔دوسری جانب اس کی فیس بک شیئر اتنی بار شیئر ہوئی کہ اس کے مالک کو تلاش کرلیا گیا۔

دریا سے ملنے کے بعد جب فون کو پہلی بار چارج کیا گیا / فوٹو بشکریہ میگوئیل پوچیکو

فون کے اسکرین سیور پر اوئن ڈیوس اور ایک خاتون کی تصویر موجود تھی جو اسی دن کی تھی جب یہ آئی فون دریا میں گم ہوگیا تھا۔اوئن ڈیوس نے بتایا کہ ہم اس وقت ایک کشتی پر تھے اور توازن بگڑنے سے دریا میں گر گئے تھے، اس موقع پر جیب میں موجود فون پانی میں گم ہوگیا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ میگوئیل کی کوششوں سے متاثر ہوئے ہیں اور پہلے تو مجھے یقین نہیں آیا تھا کہ 10 ماہ دریا میں رہ کر بھی فون خراب نہیں ہوا۔

تبصرے بند ہیں.