خلیفہ نذیر پر فلم ’’زمیندار‘‘نے انڈسٹری کے دروازے کھول دیے

لاہور: پاکستان فلم انڈسٹری میں اپنی مزاح سے بھرپوراداکاری سے محظوظ کرنیوالے خلیفہ نذیر 1966ء میں فلم ’زمیندار‘ کے ذریعے ایک منجھے ہوئے مزاحیہ اداکار کے طورپرسامنے آئے۔ انھوں نے اپنا فنی سفر1963ء میں شروع کیا لیکن ابتدائی دورمیں خاطرخواہ کامیابی نہ مل سکی۔ فلم ’زمیندار‘ میں انھوں نے الیاس کاشمیری کے منشی کے طورپراردواورپنجابی کی مکسچرزبان میں مکالمے بول کرزبردست پرفارمنس دی جو ان کی پہچان بنی۔ اس فلم میں زبردست پرفارمنس نے خلیفہ نذیر کے لیے فلم انڈسٹری کے دروازے کھول دیے اوراس کے ساتھ ساتھ ان کا شماررنگیلااورمنورظریف کے بعد تیسرے معروف کامیڈین کے طورپرہونے لگا۔ یہ بہت بڑی کامیابی تھی جوان کو اپنی منفردفنکارانہ صلاحیتوں کے بل پرملی۔ خلیفہ نذیرنے اپنے فنی سفر کے دوران بہت سے یادگارکردار ادا کیے۔فلموں میں ان کی منورظریف اوررنگیلا کے ساتھ ہونے والی مزاح سے بھرپورتکرار فلم بینوںکو لوٹ پوٹ ہونے پرمجبورکردیا کرتی تھی۔ خلیفہ نذیر نے اپنے طویل فنی سفرکے دوران 150فلموں میں اداکاری کے جوہردکھائے۔ اس کامیاب اننگز کی اہم وجہ ان کی اداکاری میں ایک سادگی اوربے ساختگی تھی جوفلم بینوںکو محظوظ کرتی تھی۔ ان کے کریڈٹ پرکئی یادگاراورناقابل فراموش فلمیں ہیں جن کا تذکرہ کیے بغیرفلم انڈسٹری کی تاریخ مکمل نہیں ہوسکتی۔ خلیفہ نذیرنے اپنے فنی سفرکے دوران 60ء اور70ء کی دہائیوں میں بہت سے معروف فنکاروں کے ساتھ اداکاری کے جوہردکھائے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ان کا نام پاکستان فلم انڈسٹری کی کامیابی میں اہم کردار اداکرنیوالے عظیم فنکاروں میں شامل ہے۔ وہ 63برس کی عمر میں وفات پاگئے۔ لیکن وہ اپنی بے مثل اداکاری کی بدولت آج بھی لوگوں کے دلوں پرراج کررہے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.