مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالتے ہی سی ای او پراگ اگروال، چیف فنانشنل آفیسر نیڈ سیگال کو کمپنی سے نکال دیا۔
ان دونوں کو سکیورٹی نے گھیرے میں لے کر دفتر سے باہر نکالا۔
اسی طرح ایلون مسک کی جانب سے کمپنی کے چیف پالیسی چیف وجے گاڈے اور جنرل کونسل سین Edgett کو بھی برطرف کردیا گیا اور انہیں بھی سکیورٹی نے عمارت سے باہر نکالا۔
ٹوئٹر کی چیف کسٹمر آفیسر سارہ Personette کو بھی ایلون مسک کی جانب سے کمپنی چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔
دوسری جانب ایلون مسک نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ انہوں نے ٹوئٹر کو انسانیت کو بچانے کے لیے خریدا۔
انہوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ ‘میں نے ٹوئٹر کو اس لیے خریدا کیونکہ انسانیت کی مستقبل کے لیے ضروری ہے کہ ہمارے پاس ایک مشترکہ ڈیجیٹل مقام ہو، جہاں صحت مند انداز سے مختلف موضوعات پر بحث کی جاسکے’۔
Dear Twitter Advertisers pic.twitter.com/GMwHmInPAS
— Elon Musk (@elonmusk) October 27, 2022
انہوں نے مزید کہا کہ ‘اسی وجہ سے میں نے ٹوئٹر کو خریدا، اس کی وجہ دولت کمانا نہیں بلکہ میں انسانیت کی مدد کرنے کی کوشش کررہا ہوں’۔
خیال رہے کہ ٹوئٹر کی خریداری کے حوالے سے کاغذی کارروائی 28 اکتوبر کی سہ پہر (امریکی وقت کے مطابق) تک مکمل ہونے کی توقع ہے جس کے بعد ایلون مسک باضابطہ طور پر اس کمپنی کے مالک بن جائیں گے۔
ایلون مسک نے اپریل میں ٹوئٹر کو خریدنے کی پیشکش کی گئی تھی مگر مئی میں اپنا ذہن بدل لیا، 4 اکتوبر کو پھر یوٹرن لیتے ہوئے انہوں نے کمپنی کو خریدنے کے لیے آمادگی ظاہر کی۔
تبصرے بند ہیں.