اوم پوری نے ہالی ووڈ فلموں میں بھی فن کا لوہا منوایا

کراچی: بالی ووڈ انڈسٹری میں یوں تو بے شمار ایسے اداکار ہیں کہ جنھوں نے غیر ملکی فلموں اور خاص طور ہالی ووڈ کی فلموں میں اپنی ادکاری سے اپنے فن کا لوہا منوایا۔ لیکن ان فنکاروں میںایک نام ایسا بھی ہے کہ جنھوں نے انٹرنیشنل اداکار کے طور پر شہرت حاصل کی وہ ایک بہترین اداکار کے طور پر بے حد مقبول ہیں،انھیںآرٹ اور کمرشل فلموں میں یکساں مقبولیت حاصل رہی ہے۔ اوم پوری ایک نیچرل اداکار کی وجہ سے فلم پروڈیوسرز کی اولین پسند رہے ہیں۔ 18اکتوبر 1950 کو انبالہ میں پیدا ہونے والے اوم پوری کا اصل نام اوم راجیش پوری ہے،انھوں نے فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹیٹیوٹ آف انڈیا سے تربیت حاصل کی اور ڈگری لی، ان کی پہلی مراٹھی زبان میں بننے والی فلم ’’گھشی رام کوتوال‘‘ تھی جو1976میں نمائش کے لیے پیش کی گئی،انھوں نے امریش پوری، سمیتا پاٹیل، نصیر الدین شاہ، شبانہ اعظمیٰ کے ساتھ بہت سی آرٹ فلموں میں کام کیا ۔ 1982میں ان کی فلم’’ گاندھی‘‘ سپر ہٹ ہوئی،اس فلم نے انھیںشہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا۔ ان کی فلموں میںماچس، گنپت، ہھیرا پھیری،غدر ، آوارہ پاگل دیوانہ، مقبول، رنگ دے بسنتی، ڈاں ون، لندن ریپ،ایکشن ری پلے،قربان،اگنی پتھ، آن، گھائل، چکر ویو، چار دن کی چاندنی،دبنگ قابل ذکر ہیں۔ اوم پوری نے بہت سے فلموں مین کامیڈی رول بھی کیے جو بے حد پسند کیے گئے ان میںجانے بھی دو یار، چاچی 420،چور مچائے شور، ہھیرا پھیری، میرے باپ پہلے آپ، سنگھ از کنگ، ڈسکو ڈانسرکو پسند کیا گیا۔

تبصرے بند ہیں.