شمالی آئرلینڈ کی کوئنز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کتے انسانی سانس اور پسینے سے تناؤ کو سونگھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس تحقیق میں 4 کتوں اور 36 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن پر مختلف تجربات کیے گئے۔
محققین نے بتایا کہ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ کتوں کو انسانی تناؤ کے بارے میں جاننے کے لیے دیکھنے یا سننے کی ضرورت نہیں، جس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ یہ جانور کس طرح انسانی نفسیاتی کیفیات کے مطابق ردعمل کا اظہار کرتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران رضاکاروں کو ریاضی کا ایک مشکل مسئلہ حل کرنے کا کہا گیا تھا، جس کے دوران ان کے دل کی دھڑکن کی رفتار، بلڈ پریشر اور تناؤ کی سطح کو مانیٹر کیا گیا۔
اس کے بعد رضاکاروں کے پسینے اور سانس کے نمونے حاصل کرکے تربیت یافتہ کتوں کو سونگھنے کے لیے دیے گئے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ کتے کسی فرد کے پرسکون حالت اور تناؤ کی کیفیت کے نمونوں میں فرق کرسکتے ہیں اور ایسا انہوں نے 94 فیصد حد تک درست کیا۔
یہ تو پہلے سے خیال کیا جاتا تھا کہ کتے دیکھ کر انسانوں میں تناؤ کو شناخت کرسکتے ہیں مگر اس نئی تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ سونگھ کر بھی ایسا کرسکتے ہیں۔
اب محققین کی جانب سے اس حوالے سے زیادہ بڑے پیمانے پر تحقیق کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
محققین کا یہ بھی خیال ہے کہ مستقبل میں کتوں کو تناؤ کی تشخیص کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Plos One میں شائع ہوئے۔
تبصرے بند ہیں.