امریکہ میں دوست بننے والی پاکستانی اور بھارتی لڑکیوں کی کہانی

پاکستان اور بھارت کے شہریوں کے درمیان غلط فہمیوں کا ایک سمندر حائل ہے۔ جو پاکستانی اور بھارتی شہری کسی طور ایک دوسرے سے مل لیتے ہیں، ان کی غلط فہمیاں دور ہوتی ہیں اور پھر ان کے مابین دوستی کی ایسی کہانی شروع ہوتی ہے، جس پر دنیا رشک کرتی ہے۔ ایسی ہی کہانی بھارت کی سنیہا بسواس اور اس کی پاکستانی دوست کی ہے جو ہارورڈ بزنس سکول میں ملیں اور آج تک دوستی کے بندھن میں بندھی ہوئی ہیں۔ نیہا بسواس نے یہ کہانی اپنے ’لنکڈ ان‘ اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کے ذریعے بیان کی ہے۔ وہ لکھتی ہیں کہ”میں بھارت کے ایک چھوٹے سے شہر میں پیدا ہوئی اور پلی بڑھی تھی۔ میرا پاکستان اور پاکستانیوں کے متعلق علم محض کرکٹ، تاریخ کی کتابوں اور میڈیا تک محدود تھااور یہ سارا علم دشمنی اور نفرت کے گرد گھومتا تھا۔ دہائیوں بعد میں ہارورڈ بزنس سکول میں اس لڑکی سے ملی۔ اس کا تعلق اسلام آباد، پاکستان سے ہے۔ میری اس سے ہارورڈ بزنس سکول میں پہلے دن ہی ملاقات ہوئی اور ہمیں ایک دوسرے کو پسند کرنے میں صرف 5سیکنڈز کا وقت لگا اور پہلے سمیسٹر کے اختتام تک یہ لڑکی کیمپس میں میری سب سے قریبی دوست بن چکی تھی۔“

فوٹو، لنکڈاِن

 

 

سنیہا بسواس لکھتی ہیں کہ ”چائے پر، بریانی کھاتے ہوئے، فنانشل ماڈلز اور کیس سٹڈی کی تیاریوں کے دوران ہم ایک دوسرے کو مزید جانتے رہے اور ہماری دوستی مزید گہری ہوتی چلی گئی اور یہ دوستی آج تک قائم ہے۔“ سنیہا نے اس پوسٹ میں اپنی اور اپنی پاکستانی دوست کی ایک تصویر بھی شیئر کی ہے جو ہارورڈ میں فلیگ ڈے پر بنائی گئی تھی۔ اس تصویر میں سنیہا اور اس کی پاکستانی دوست نے اپنے اپنے ملک کے پرچم اٹھا رکھے ہوتے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.