اسٹیج اداکاراؤں نے ہال میں موجود شائقین کو اشارے کرنا معمول بنا لیا

لاہور: اسٹیج ڈراموں میں سینئراورنئی آنیوالی اداکارائوں اور رقاصائوں نے ہال میں موجود شائقین کواشارے بازی کرنا معمول بنا لیا۔ کبھی کسی داڑھی والے شخص کو رقص کے دوران اشارے کیے جاتے ہیں توکبھی ’’ کامیڈین ‘‘ ان کو تنقیدکا نشانہ بناتے ہیں۔ دوسری جانب اسٹیج ڈراموں کو مانیٹرکرنیوالی ٹیم کے اہلکاراپنے فرائض سے بے خبرخوش گپیوں میں مصروف رہتے ہیں۔ کوئی بیک اسٹیج فنکاروں سے گفتگوکرتے ہوئے قہقہے لگاتا ہے توکوئی اداکارائوں کے کیبن میں بیٹھ کرسخت ’’وارننگ‘‘ دینے میں مصروف رہتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، اوکاڑہ، ملتان سمیت دیگرشہروں میں پیش کیے جانے والے اسٹیج ڈراموں میں اداکارائوں اوراداکارائوں نے شائقین کواشارے بازی اورجگتیں لگانا معمول بنارکھا ہے۔حکومت کی جانب سے اسٹیج ڈراموں سے فحاشی پرقابوپانے اوراس کے خاتمے کے لیے مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی ہیں جن کے فرائض میں شامل ہے کہ وہ فنکاروںکو فحش گوئی، بیہودہ رقص اورشائقین کو اشارے بازی کرنے سے روکیں بلکہ ان کے خلاف سخت کارروائی کریں لیکن اس کے باوجود کسی قسم کاایکشن نہیں لیا جارہا۔ ایک طرف تواسٹیج ڈراموںکی سینئراورنئی اداکارائیں اوررقاصائیں اپنی پرفارمنس کے دوران ہال میں بیٹھے داڑھی والے لوگوںکو لازمی اشارے کرتی ہیں جب کہ اداکار پہلی چند لائنوں میں بیٹھے شائقین کے ملبوسات، ہیئرسٹائل کو دیکھتے ہوئے جگتیں کرتے رہتے ہیں۔ فنکاروں کی اسی ’’ بے تکلفی ‘‘ کودیکھتے ہوئے اب اکثر منچلے نوجوان باقاعدہ فنکاروں اوراداکارائوں سے ڈرامے کے دوران فحش فقرے بولتے ہیں جب کہ اشارے بازی کا سلسلہ جاری رہتاہے۔ اس دوران مانیٹرنگ ٹیم کے اہلکاریا تواپنے ساتھ آئے مہمانوں کی خاطرتواضع میں مصروف رہتے ہیں یاپھربیک اسٹیج ٹائم گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایسی صورتحال کے حوالے سے تھیٹرکے سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ تھیٹرکا ماحول بہتر کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت پنجاب ایک طرف تومانیٹرنگ ٹیم کے اہلکاروںکیخلا ف سخت ایکشن لے اوردوسری طرف ہال میںبیٹھے شائقین کو اشارے بازی کرنے اورفحش گوئی کرنے والے فنکاروںکو کم ازکم 6 مال کے لیے بین کرنے کا فیصلہ کرے ۔ اب اس کے بغیر تھیٹرکاقبلہ درست کرنا ممکن نہیں لگتا۔

تبصرے بند ہیں.