Latest National, International, Sports & Business News

توانائی بحران وبدامنی؛ ٹیکسٹائل اسپننگ ملز کو بھاری نقصان کا خدشہ

پاکستان میں توانائی کا بحران مستقل برقرار رہنے اور کراچی کے تجارتی حب میں مستقل بنیادوں پرامن قائم نہ ہونے کے باعث پاکستانی ٹیکسٹائل اسپننگ یونٹس کو بھاری مالی خسارے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ مذکورہ منفی عوامل کے سبب اس بات کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے کہ پاکستانی ٹیکسٹائل اسپننگ ملیں وسیع پیمانے پر درآمدی آرڈرز کے باوجود چین کوسوتی دھاگے کی بروقت برآمدات کرنے سے قاصر رہیں گے اور انہی خدشات کے پیش نظرچین کے درآمد کنندگان نے بھی اپنی رواں سال کی ترجیحات کو تبدیل کرتے ہوئے پاکستان کے برعکس بھارت سے بڑے پیمانے پرسوتی دھاگہ درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا، چینی درآمد کنندگان کے اس نئے فیصلے کے نتیجے میں مالی سال 2013-14 کے دوران بھارت سے چین کے لیے سوتی دھاگے کی ریکارڈ برآمدات ہونے کا امکانات ہیں جبکہ پاکستانی سوتی دھاگے کے برآمدی حجم میں نمایاں کمی واقع ہوسکتی ہے۔پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبراحسان الحق نے بتایا کہ بھارتی ٹیکسٹائل ملزمالکان نے چین کو سوتی دھاگے کی برآمد کیلیے اپریل سے جولائی تک 488.15 ملین کلو گرام کے برآمدی سودے رجسٹرڈ کرائے ہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 55 فیصد جبکہ سال 2011 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 100 فیصد زائد ہیں، بھارت حکومت کو توقع ہے کہ مالی سال 2013-14 کے دوران بھارت سے چین کے لیے ایک ہزار 150 ملین کلو گرام سوتی دھاگہ برآمد ہوگی۔ سوتی دھاگے کے حصول کے حوالے سے چین کی ترجیحات تبدیل ہونے سے خدشہ ہے کہ رواں سال پاکستان سے چین کے لیے سوتی دھاگے کی برآمدات میں خطیر کمی واقع ہوگی، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ ٹیکسٹائل ملز کو فوری طورپر بجلی اور گیس کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ ٹیکسٹائل ملز اپنی پوری پیداواری صلاحیت پر آپریشنل ہوسکیں جس سے توقع ہے کہ پاکستان سے ٹیکسٹائل پروڈکٹس کی برآمدات میں اضافے سے نہ صرف پاکستانی زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوسکیں گے بلکہ اس سے پاکستان کے کسانوں کو بھی ان کی محنت کا صحیح معاوضہ مل سکے گا۔

تبصرے بند ہیں.