نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بزدل دہشتگردوں کا کوئی خوف نہیں، اگر ان میں غیرت اور ہمت ہے تو سامنے آ کر لڑیں۔پشاور میں خیبرپختونخوا پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے باہمت، غیرت مند اور باوفا جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں، ملک سعد، صفت غیور جیسے افسران خیبرپختونخوا پولیس کا اثاثہ ہیں، شہداء کی قربانیاں لازوال ہیں۔انہوں نے کہا کہ اے پی ایس میں بدبختوں نے معصوم بچوں کے ٹکڑے کئے، یہ سانحہ اے پی ایس میں اپنے وحشی پن کے عروج پر آئے تھے، بزدل دہشت گرد چھپ کر وار کرتے ہیں، ان دہشت گردوں میں غیرت اور ہمت ہے تو سامنے آکر لڑیں، دہشت گردی کا پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اسلام کے نام پر لوگوں کو ڈراتے ہیں، یہ لوگ اپنے بلوں سے باہر تو نکلیں، جو پاکستان کے قانون کو نہیں مانتا وہ یہاں سے چلا جائے۔انوار الحق کاکڑ نے اعلان کیا کہ یہ 10 حملے کریں گے، ہم ہزار بار جواب دیں گے، شرپسند خدا کی زمین پر فساد برپا کرتے ہیں، دہشت گردوں کا کوئی خوف نہیں، آپ اعتماد اور یقین کے ساتھ شرپسندوں کا مقابلہ کریں۔نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حق کے راستے میں جان دینے والوں کا اعلیٰ مقام ہے، زندگی اور موت اللہ نے اپنے ہاتھ میں رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی اہلکاروں کی وجہ سے ہم سکون کی نیند سوتے ہیں، حق کی راہ میں قانون اور معاشرہ آپ کے ساتھ ہے، دہشت گردی ہمدردی کے لائق نہیں، ان درندوں کیلئے 20 سال قبل ہمارے معاشرے میں ایک ہمدردی تھی، اب وہ ہمدردی کہاں ہے؟انوار الحق کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ساتھ جو جو جڑا ہے ہم ان کے ساتھ لڑیں گے، ہم اے پی ایس کے پھولوں کو تو واپس نہیں لاسکتے لیکن جو دہشتگردوں کے ساتھ ہیں ان کے ہاتھ ضرور روکیں گے، دہشتگردی کی جنگ جیت چکے ہیں، جیت کے اعلان میں صرف کچھ وقت لگے گا۔
تبصرے بند ہیں.