سمارٹ لاک ڈاؤن بھی کام نہ آیا، صوبائی دارالحکومت لاہور کو سموگ سے نجات نہ مل سکی۔فضائی آلودگی سے معمولات زندگی متاثر ہو کر رہ گئے ہیں، شہر کا ہر منظر دھندلا گیا۔آج بھی فضائی آلودگی میں لاہور کا پہلا نمبر ہے جبکہ کراچی تیسرے نمبر پر ہے، لاہور میں اے کیو آئی 413 اور کراچی میں 222 ریکارڈ کیا گیا ہے۔دوسری جانب پنجاب حکومت نے مصنوعی بارش برسانے کیلئے ورکنگ شروع کر دی ہے اور لاہور میں مصنوعی بارش برسانے کے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے ورکنگ گروپ قائم کر دیا گیا ہے۔ادھر سموگ سے دمے اور کھا نسی کے مریضوں میں روز بروز اضافہ ہونے لگا ہے، گزشتہ چند دنوں کے دوران سموگ سے متاثرہ ہزاروں افراد نے علاج معالجے کیلئے ہسپتالوں کا رخ کیا۔طبی ماہرین نے شہریوں کواحتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.