پاکستان تحریک انصاف نے توہین الیکشن کمیشن کارروائی میں درگزر کرنے کی استدعا کر دی۔الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، رہنما اسد عمر اور فواد چودھری کے خلاف توہینِ الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی، ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے سماعت کی۔عمران خان اور فواد چودھری کے وکیل فیصل چودھری اور اسد عمر کے وکیل انور منصور بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے توہین الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا۔پی ٹی آئی وکیل فیصل چودھری کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے کہا کیس قابل سماعت ہونے پر الیکشن کمیشن فیصلہ دے ، الیکشن کمیشن اس کیس کی قانونی حیثیت کا پہلے فیصلہ کرے، الیکشن کمیشن توہین الیکشن کمیشن کیسز کی کارروائی ختم کرے۔عمران خان کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی گئی، فواد چودھری نے کہا کہ عمران خان ویڈیو لنک پر پیش ہو جائیں گے۔ممبرپنجاب نے کہا کہ سیاسی جماعتیں آتی جاتی رہتی ہیں، پاکستان نے رہنا ہے، ممبر نثار درانی نے کہا کہ ہم کسی کی تعریف یا گالی دینے سے متاثر نہیں ہوں گے۔فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں، عمران خان نے آنا تھا مگر سکیورٹی مسئلہ ہے، اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، میں عمران خان کی طرف سے بھی حاضر ہوا ہوں، صبح اٹھتے ہیں تو روزانہ نئے مقدمات درج ہوتے ہیں۔ممبر سندھ الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ معاملات سیاسی جماعتوں نے ٹھیک کرنے ہیں۔رہنما تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ آپ صرف تنقید سنتے ہیں تعریف نہیں سنتے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیچھے صرف الیکشن کمیشن کھڑا ہوا، ہم الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم پوائنٹ ٹو پوائنٹ بات کرتے ہیں الیکشن کمیشن سے ہماری کوئی ذاتی لڑائی نہیں۔بعدازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کر دی۔
تبصرے بند ہیں.