سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے ملکی سیاسی صورت حال سے متعلق کہا ہے کہ 15 سے 30 دسمبر انتہائی اہم ہیں، قوم الیکشن کی تیاری پکڑ لے۔سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے راولپنڈی میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ میں عمرہ کر کے آیا ہوں، اللہ کے گھر میں بھی لوگ پاکستان کی فکر میں رو رہے ہیں، نہ ان کو پاکستان میں کوئی پسند کرتا ہے نہ باہر پسند کرتا ہے، ہم ٹیکنیکلی ڈیفالٹ ہو چکے ہیں، نہ تنخواہ دینے کے پیسے ہیں نہ پینشن دینے کے، پورٹس پر سامان گل سڑ رہا ہے، ہماری اس 8 ماہ کی حکومت میں پیناڈول تک نہیں ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب سے کہوں گا جتنے لوگوں نے اپنے کیسز ختم کروائے ہیں، جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں آتا ان کے نام ای سی ایل میں رکھے جائیں، ان کی ساری دولت ملک سے باہر ہے، یہ اپنی دولت ملک میں واپس لائیں، ملک شدید اور سنگین ترین پیچیدہ حالات سے گزر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج بھی ہماری ہے اور عدلیہ بھی ہماری ہے، 8 ماہ سے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں، اسٹیبلشمنٹ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ سیاست سے دور رہیں گے مگر وہ ملک اور عوام سے دور نہیں رہ سکتے، میں نے اسٹیبلشمنٹ سے کہا ہے ملک بچانا سب کا کام ہے، اس ملک کے حالات بہتر ہوں گے تو سب خوشحال ہوں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ میں 16 دسمبر سے 20 دسمبر تک لاہور ہی ہوں گا، لوگوں کو رائے عامہ کا حق ہونا چاہیے، یہ سارے چوروں نے ڈرائی کلیننگ کروائی ہے، جو ایک چور رہ گیا وہ بھی آ جائے گا، ان چوروں اور لٹیروں کی وجہ سے ملک ڈوب رہا ہے، اگر استحکام لانا ہے تو الیکشن کروانے ہوں گے، مجھے سفیروں نے کہا ہم یہاں کام نہیں کر سکتے، پاکستان کو اندر سے خطرہ ہے، معاشی استحکام پاکستان کے اداروں اور فوج کی ذمہ داری ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب زدہ لوگوں نے ملک سے بھاگنے کے لئے ترامیم کی ہیں، دنیا میں علم سے بڑی کوئی طاقت نہیں، علمی طاقت ہی انسان کو آگے لے کر جاتی ہے، عقل بادام کھانے سے نہیں آتی، علم سے عاری لوگوں کو بے وقوف بنایا جا سکتا ہے۔ شہر میں یونیورسٹیوں اور کالجز کی تعمیر میں کردار ادا کیا، مجھے خوشی ہوئی جب اخبار میں پڑھا کہ ایک رکشہ ڈرائیور کی بیٹی نے سی ایس ایس میں ٹاپ کیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.