کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے کم عمر لڑکی کو جھانسہ دے کر شادی کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔عدالت عالیہ نے مبینہ اسمگلنگ پر محکمہ داخلہ کو جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیدیا۔جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو کم عمر لڑکی کو مبینہ جھانسہ دے کر شادی کرنے والے ملزم عدنان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کرلی۔ملزم نے بیان میں کہا تھا کہ مسکان کے اغوا سے میرا کوئی تعلق نہیں اسے سونیا نے پھنسایا تھا۔ سونیا سے فیس بک کے ذریعے دوستی کے بعد شادی کی۔ سونیا کے کام کے بارے میں علم نہیں۔بھاگ کر شادی کرنے کے معاملے پر اہم آبزویشن دیتے ہوئے جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا کہ لڑکی مسکان کے چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ بظاہر لگتا ہے عمان کم لڑکیوں کی اسمگلنگ ہوتی ہے۔ کراچی سے 14 سالہ کم عمر لڑکی کو اغوا کیا گیا۔لڑکی کے بیان کے مطابق 3 بار اسے فروخت کیا گیا۔ یہ لڑکی تو ہمت کرکے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی۔ لڑکی نے بیان میں بتایا جہاں اس کو رکھا گیا تھا وہاں 14، 15 اور لڑکیاں بھی موجود تھیں۔ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اسے ایسے نہیں چھوڑا جاسکتا۔ پولیس اور ادارے تحقیقات کریں تاکہ مزید بچیوں کی اسمگلنگ روکی جاسکے۔عدالت نے محکمہ داخلہ کو جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیدیا اور ہیومن ٹریفکنگ کے معاملے پر ایف آئی اے کو بھی تحقیقات کا حکم دے دیا۔عدالت نے ایس ایس پی سٹی، ایف آئی اے حکام کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا اور 9 جنوری کو تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی۔ لڑکی کے اغوا اور شادی کا مقدمہ تھانہ عید گاہ میں درج ہے۔
تبصرے بند ہیں.