کیلیفورنیا: فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی مرکزی کمپنی میٹا نے کہا ہے کہ وہ صارفین کے فیس بک پروفائل سے پسند اور ترجیح کے تین زمرے ختم کر رہا ہے ان میں مذہب، جنسی میلان اور سیاسی پسند یا ناپسند کو ختم کیا جا رہا ہے جس پر یکم دسمبر سے عمل درآمد ہوگا۔فیس بک نے اس ضمن میں بعض صارفین سے کہا ہے کہ وہ اب تک کئی پروفائل کے شعبوں کو ہٹا چکا ہے اور اس پر کہا گیا ہے دیگر صارفین کو فیس بک کے استعمال میں آسان نیوی گیشن کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ تاہم تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ اسے ہٹانے یا نہ ہٹانے کا کوئی فائدہ نہ ہوگا۔سب سے پہلے اس کی خبر سوشل میڈیا ماہر، میٹ نوارا نے دی ہے جس نے ایک صارف کو ملنے والا پیغام دیکھا ہے جس میں فیس بک نے کہا ہے کہ ان کی معلومات حذف کی جارہی ہیں۔ جن میں سیاسی خیالات، مذہبی رحجنی اور جنسی تعین شامل ہیں۔دوسری جانب میٹا نے اپنے بیان میں بھی کہا ہے کہ ہم پروفائل ترجیحات (فیلڈ) میں مذہبی رحجانات، سیاسی خیالات، جنسی میلان اور پتا (ایڈریس) بھی حذف کر دیے گئے ہیں۔ جن افراد نے فیس بک پر پہلے دیئے گئے ان فیلڈ کو بھرا تھا ہم نے انہیں ہٹادیا ہے۔ تو اگر آپ یہ معلومات لکھیں گے تو جلد ہی انہیں مٹادیا جائے گا۔دوسری جانب صارفین کو ہدف بنانے کے لیے خود فیس بک مارکیٹنگ ٹولز کے لیے یہ کوئی اچھی خبر نہیں، اگر کوئی مذہبی کتب فروخت کرنے والا ادارہ اس میں دلچسپی لینے والوں تک رسائی چاہتا ہے تو اب اس کے پاس کوئی انتخابی راہ نہ ہوگی۔دوسری جانب فیس بک نے پہلے ہی جنوری 2022 سے صارفین ٹارگٹنگ کے آپشنز بھی ہٹانا شروع کئے ہیں جس میں اس کا دائرہ کار خاصہ وسیع ہے اور ان ترجیحات میں صحت، قومیت، علاقائیت، سیاسی وابستگی، جنسی ترجیحات اور دیگر امور شامل ہیں۔
تبصرے بند ہیں.