ایران میں مہینے بھر سے چلنے والے حکومت مخالف احتجاج پر امریکی سفارت کار رابرٹ ملے نے ایک ٹوئٹ کی تھی جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 22 اکتوبر کو کی جانے والی ٹوئٹ میں امریکی سفارتکار نے ایران میں احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تبصرہ کیا تھا جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
رابرٹ ملے کی ٹوئٹ پرمتعدد ایرانی سوشل میڈیا صارفین نے کہا تھا کہ سفارتکار کی ٹوئٹ سے تاثر جاتا ہے کہ مظاہرین ایران میں رجیم چینج کے لیے مظاہرہ کررہے ہیں نہ کہ وہ موجودہ حکومت سے اپنے حقوق مانگ رہے ہیں۔
تاہم واشنگٹن میں جاری ایک تقریب میں رابرٹ ملے نے کہا کہ اس حوالے سے ان سے غلطی ہوئی تھی جسے وہ تسلیم کرتے ہیں، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ ان کے اس بیان کو مظاہرین کے مطالبات میں کمی کے تناظر میں دیکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہم پر یا مجھ پر منصر نہیں کرتا کہ ایران کی سڑکوں پر لوگ کیا چاہتے ہیں، وہ اپنے مطالبات اور اپنی خواہشات کے اظہار کیلئے اچھا کام کررہے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.